امریکا نے ماحولیاتی اجلاس میں پاکستان کو مدعو نہ کرنے پر وضاحت پیش کر دی

امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ماحولیاتی تبدیلی پر اپریل 22-23 کو آن لائن اجلاس ہو گا

امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ماحولیاتی تبدیلی پر اپریل 22-23 کو آن لائن اجلاس ہو گا

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا نے ماحولیاتی اجلاس میں پاکستان کو مدعو نہ کرنے پر وضاحت پیش کر دی۔ ماحولیات پر لیڈرز سمٹ میں پاکستان کو مدعو نہ کرنے پر امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اس اجلاس کا مقصد عالمی سطح پر 80 فیصد دھویں کے اخراج اور عالمی جی ڈی پی کی ذمہ دار اہم معیشتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام نومبر میں ہونے والی ماحولیاتی تبدیلی پر کانفرنس سے پہلے لیڈر سمٹ ماحولیات سے ہونے والے متعدد اہم ایونٹس میں سے صرف ایک ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے سوال پر بذریعہ ای میل جواب دیتے ہوئے محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور دیگر حکومتوں کے ساتھ مل کر ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی مقاصد کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

واضح رہے کہ امریکا نے ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرنے کی پاکستانی کوششوں کو عالمی سطح پر نظرانداز کر دیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ ماہ ماحولیاتی تبدیلی پر امریکا میں عالمی سمٹ کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں صدر جو بائیڈن نے 40 ملکوں کے سربراہان کو دعوت نامے ارسال کیے ہیں۔ پاکستان کے پڑوسی ممالک بھارت، چین، بنگلہ دیش کے سربراہان کو بھی سمٹ میں مدعو کر لیا گیا لیکن حیران کن طور پر سمٹ میں پاکستان کو دعوت نہیں دی گئی۔  رپورٹس کے مطابق معاون خصوصی امین اسلم نے کہا کہ پاکستان ان دو کیٹگریز میں شامل نہیں جس کے باعث دعوت نہیں ملی، وزارت خارجہ کو سمٹ کے حوالے سے وضاحت کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ماحولیاتی تبدیلی پر اپریل 22-23 کو آن لائن اجلاس ہو گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ سمیت دنیا کے تقریبا 40 رہنمائوں کو اپریل میں مجوزہ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ وائٹ ہائوس کے مطابق یہ سربراہی کانفرنس 22 اور 23 اپریل کو آن لائن ہو گی۔ امید ہے کہ اس اجلاس سے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی سے متعلق کاوشوں کو سمت دینے اور ماحول دوست اقدامات میں تیزی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے جرمن چانسلر، فرانسیسی صدر اور برطانوی وزیر اعظم سمیت سعودی عرب، بھارت اور ترکی کے رہنمائوں کو بھی سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply