بیت المقدس میں کشیدگی برقرار، غزہ میں جنگ

قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں جاری کریک ڈائون کے دوران 3 روز میں 80 شہریوں کو حراست میں لے لیا

قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں جاری کریک ڈائون کے دوران 3 روز میں 80 شہریوں کو حراست میں لے لیا

غزہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

اسرائیلی حکومت نے سازش کے تحت رمضان المبارک میں فلسطین میں امن تباہ کرنا شروع کر دیا۔  فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں جاری کریک ڈائون کے دوران 3 روز میں 80 شہریوں کو حراست میں لے لیا۔ اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج نے مسجد اقصی کے اطراف، باب العامود (Bab El-Amoud)  اور بیت المقدس کے دوسرے علاقوں میں چھاپا مار کارروائیوں کے دوران شہریوں پر وحشیانہ تشدد کیا۔  قابض فوج کی کارروائیوں سے بیت المقدس میں سخت کشیدگی کی فضا قائم ہے۔  انتہاپسند یہودی گروہ بھی بڑھ چڑھ کر فلسطینی شہریوں پر حملے کر رہا ہے۔  اسرائیلی حکام باب العامود (Bab El-Amoud) ، باب ساہرہ (Bab a-Zahara) ، مصرارہ (Musrara) ، شیخ جراح کالونی (Sheikh Jarrah Colony)  اور دوسرے مقامات پر روزانہ کی بنیاد پر فلسطینی نوجوانوں اور بچوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔  جلادوں نے عقوبت خانوں میں نوجوانوں پر تشدد کے دوران ان کی ہڈیاں توڑ دیں اور کئی افراد کو جسم کے بالائی حصوں پر گہری چوٹیں آئیں۔  اسرائیلی فوج کی بہیمانہ کارروائیوں میں 17 بچے معذور ہوئے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں کریک ڈاون کے بعد غزہ پر راکٹ برسا دیے۔ صہیونی فوج کی جانب جاری بیان میں حالیہ کارروائی کو غزہ کی حدود سے راکٹ باری کا ردعمل قرار دیا گیا۔  بیان میں دعوی کیا گیا کہ غزہ کی جانب سے فلسطینی جنگجوئوں نے اسرائیل پر 30 راکٹ داغے تھے۔  صہیونی فوج نے رات گئے غزہ میں زیر زمین انفرااسٹرکچر اور راکٹ لانچرز کو نشانہ بنایا۔ کارروائی کے دوران اسرائیلی ٹینکوں نے بھی حصہ لیا۔  لڑاکا طیاروں نے جنوبی شہر رفح (Rafah) کے مشرق میں واقع متار کے زرعی علاقے میں 2 حملے کیے۔ جنگی طیاروں نے غزہ کے شمال مشرقی علاقے جبل الریز (Jabal al-Rayes) کے اہداف پر بھی بمباری کی، تاہم اس دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔  اس سے قبل اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ غزہ سے جنوبی اسرائیل کی طرف داغے جانے والے راکٹوں کی وجہ سے کئی خاندانوں کو خصوصی محفوظ مقامات میں پناہ لینا پڑی۔  ان میں سے چند راکٹ اسرائیلی حدود میں پہنچنے سے پہلے ہی فضا میں پھٹ گئے، جبکہ دیگر کو آئرن ڈوم ائر ڈیفنس سسٹم نے ناکارہ بنا دیا۔ دوسری جانب مزاحمتی تنظیم ابو علی مصطفی بریگیڈز (Abu Ali Mustapha Brigades) نے اسرائیل پر پھینکے گئے راکٹوں کی ذمے داری قبول کر لی۔

No comments.

Leave a Reply