غزہ پر 8 ویں روز بھی بمباری، مزید 24 شہید 48 ہزار بے گھر

غزہ پر 8 ویں روز بھی بمباری، مزید 24 شہید 48 ہزار بے گھر

غزہ پر 8 ویں روز بھی بمباری، مزید 24 شہید 48 ہزار بے گھر

غزہ، واشنگٹن، لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

غزہ پر اسرائیل کی بمباری مسلسل 8ویں روز بھی جاری رہی جس کے نتیجے میں مزید 24 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ شہید ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد بھی شامل ہیں جو مہاجر کیمپ میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ یتیم خانہ بھی دھماکے سے تباہ ہو گیا۔ ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں، طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے مسلسل ہونے والی بمباری کی وجہ سے شہادتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔ راکٹ حملوں میں اسلامی یونیورسٹی بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ خوش قسمتی سے حملے کے وقت طلبہ اور عملہ یونیورسٹی میں موجود نہیں تھا۔ اسرائیل نے غزہ کے ساتھ سرحدی راستے بند کر دیے۔ اقوام متحدہ سے منسلک امدادی کارروائیوں کی تنظیم او سی ایچ اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیوں کے لیے رضاکاروں کا غزہ میں داخل ہونا انتہائی ضروری ہے۔ اقوام متحدہ سے منسلک فلسطینی پناہ گزین کی مدد کے لیے قائم تنظیم یو این آر ڈبلیو اے نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ 48 ہزار فلسطینی بے گھر ہیں جنہوں نے 58  اسکولوں میں پناہ لے رکھی ہے۔تنظیم کے مطابق غزہ کے خوفزدہ عوام پریشان ہیں کہ اگلا حملہ کہاں ہو گا، بم دھماکا کہاں ہونے والا ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی نے غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری کوجنگی جرم قرار دیتے ہوئے عالمی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ لندن میں قائم ایمنسٹی کے صدر دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے شہری آبادی پر بلاامتیاز بمباری باعث تشویش ہے جس کے نتیجے میں 200 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔  بیان میں کہا گیا ہے کہ عمارتوں کو میزائلوں سے تباہ کرنا اجتماعی سزا دینے والے ہتھکنڈوں میں سے ایک ہے۔ دوسری جانب غزہ سے حماس نے بھی اسرائیلی علاقوں پر راکٹ داغے جس کے نتیجے میں 10 یہودی بھی ہلاک ہوئے جبکہ لبنان کی جانب سے بھی اسرائیلی سرزمین پر راکٹ داغے گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے غزہ کے ساحل کے قریب اسرائیل کے ایک جنگی بحری جہاز پر راکٹوں سے حملہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تل ابیب انٹرنیشنل ایئرپورٹ سنسان ہو گیا ہے، روزانہ 70 سے 90 پروازیں منسوخ کی جا رہی ہیں۔  تل ابیب پر راکٹ باری کی وجہ سے عالمی ٹریفک اسرائیل کا رخ نہیں کر رہا۔ ذرائع کے مطابق صرف اسرائیل کی سرکاری ایئرلائن ایئرپورٹ آپریشن بحال رکھے ہوئے ہیں جسے حملوں کے دوران بند بھی کیا جاتا ہے۔

ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ہفتے کے دوران چوتھی بار اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ٹیلی فون کیا ہے۔ وائٹ ہائوس کی جانب سے انتہائی محتاط الفاظ میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر نے اسرائیل کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ عام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ جو بائیڈن نے اس گفتگو میں فوری فائربندی کا نہیں کہا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس گفتگو میں نیتن یاہو نے جو بائیڈن سے 2 سے 3 روز تک مزید حملوں کی مہلت مانگی ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی کارروائیوں سے غزہ میں انفرااسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کے بعد مصر کا کہنا ہے کہ وہ یہاں تعمیرنو کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی امداد دے گا۔مصر کے صدر کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ تعمیرنو کے لیے کمپنیوں کو وہاں رسائی فراہم کریں گے۔

No comments.

Leave a Reply