امریکا کے بعد فرانس اور جرمنی بھی سوڈان پر مہربان

فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں سوڈان کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور فوجی حکمران جنرل عبدالفتاح برہان کے ساتھ تقریب میں شریک ہیں

فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں سوڈان کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور فوجی حکمران جنرل عبدالفتاح برہان کے ساتھ تقریب میں شریک ہیں

پیرس ۔۔۔ نیوز ٹائم

 فرانس اور جرمنی نے سوڈان کو قرض کے بوجھ سے نکلنے میں مدد کی پیشکش کی ہے۔ فرانس نے قرض کے بحران سے دوچار سوڈان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو واجبات کی ادائیگی کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر ($1.5 billion) کا قرض دینے کی پیشکش کی ہے، جبکہ جرمنی نے بھی سوڈان کو قرض کے بوجھ سے نکلنے میں مدد کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔  فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں (Emmanuel Macron) نے پیرس میں کئی افریقی رہنماوں کے ساتھ اجلاس کے بعد اس کا باضابطہ اعلان کیا۔ یہ اجلاس سوڈان کی عبوری حکومت کو مالی امداد فراہم کرنے کے سلسلے میں منعقد کیا گیا تھا۔ ماکروں  (Emmanuel Macron) نے کہا کہ کئی مشکلات کے باوجود سوڈان میں سابق حکومت کے خاتمے کے بعد سے قابل ذکر ترقی ہوئی ہے۔  انہوں نے اس تبدیلی کو حوصلہ افزا اور مثالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوڈان کو اس کے مقاصد کے حصول میں بین الاقوامی برداری کو اپنی اجتماعی ذمے داری ادا کرنی چاہیے۔ ماکروں  (Emmanuel Macron)نے سوڈان پر فرانس کا 5 ارب ڈالر ($.5 billion)  کا قرض معاف کرنے کا بھی اعلان کیا۔  اس موقع پر موجود فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی میری (Bruno Le Maire)نے کہا کہ یہ تعاون سوڈان کے ساتھ ہماری شراکتداری اور اس پر ہمارے اعتماد کا مظہر ہے۔  فرانسیسی صدر نے کہا کہ ہم سوڈان پر واجب الادا تمام قرض معاف کرنے کے حق میں ہیں اور چاہتے ہیں کہ دیگر ممالک بھی ایسا ہی کریں، کیونکہ یہ سوڈان کو قرض کے بوجھ سے نجات دلانے کے لیے ضروری ہے۔  اجلاس میں امریکا اور برطانیہ بھی موجود تھے۔

No comments.

Leave a Reply