برکینا فاسو کے صدر کو باغی فوجیوں نے اغوا کر لیا

صدر روچ مارک کرسچن کابور

صدر روچ مارک کرسچن کابور

اوواگاڈوگو ۔۔۔ نیوز ٹائم

افریقی ملک برکینا فاسو میں باغی فوجیوں نے حکومت کے حامی فوجیوں سے جھڑپ کے بعد صدر روچ مارک کرسچن کابور (Rochmark Christian Kabur) کو اغوا کر کے ایک فوجی کیمپ میں قید کر دیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقی ملک برکینا فاسو میں کئی بیرکوں میں فوجی اہلکاروں نے بغاوت کر دی جس کے بعد صدر کی رہائش گاہ کے قریب گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں صدارتی بیڑے کی کئی بکتر بند گاڑیوں کو گولیوں سے چھلنی کی گئی،اور  ان کی رہائش گاہ کے قریب دیکھا جا سکتا ہے جن میں ایک گاڑی خون میں لت پت ہے۔ حکومتی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ باغی فوجیوں نے صدارتی رہائش گاہ پر حملہ کر کے کئی گھنٹے جاری رہنے والے مقابلے کے بعد صدر روچ مارک کرسچن کابور (Rochmark Christian Kabur) کو اپنے ہمراہ ایک فوجی کیمپ میں لے گئے۔ دو سیکیورٹی اہلکاروں نے عالمی میڈیا کو بتایا کہ صدر، پارلیمنٹ کے سربراہ، اور وزرا محفوظ ہیں البتہ باغی فوجیوں میں سے 2 اہلکاروں نے فون پر ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ صدر کو محفوظ مقام پر رکھا گیا ہے لیکن مقام سے متعلق کچھ نہیں بتا سکتے۔ برکینا فاسو کی حکومت نے گزشتہ روز ملک میں فوجی بغاوت کی خبروں کی تردید کی تھی تاہم فوجی باغیوں کے صدارتی رہائش گاہ پر حملے کی تصدیق کی ہے۔

No comments.

Leave a Reply