پاکستان میں جلد بینک قائم کریں گے: روس

پاکستان میں جلد بینک قائم کریں گے , روس

پاکستان میں جلد بینک قائم کریں گے , روس

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

کراچی میں تعینات روس کے قونصل جنرل نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے خواہشمند ہیں اور اس حکمت عملی کے تحت پاکستان میں بینکنگ چینل کے قیام پر سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں، کراچی میں جلد ہی روسیف بینک کا قیام عمال میں لایا جائے گا، اس ضمن میں دونوں ملکوں کی حکومتوں کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کراچی کو پاکستان کا معاشی حب قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ چینلز کے قیام سے دو طرفہ کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی جبکہ شپنگ لائنز کے قیام سے بھی تجارت کو نمایاں فروغ حاصل ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسی قونصلیٹ ٹریڈ آفس کو مزید فعال بنا رہے ہیں جس کا مقصد پاکستانی تاجروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے پی سی ڈی ایم اے کے ممبران پر ٹریڈ آفس سے رابطے کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کیمیکلز اینڈ ڈائز کے حوالے سے روس میں وسیع کاروباری مواقع موجود ہیں، کیمکلز کی روس سے پاکستان کے لیے برآمدات کو یقینی بنانے کے لیے وہ اپنی حکومت سے بات کریں گے اور جون کے وسط میں پی سی ڈی ایم اے کے ممبران کا ایک وفد بھی ان کے ہمراہ روس جائے گا۔ قبل ازیں پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئر میں ہارون نثار نمبر دار نے قونصل جنرل کے دورے کا خیر مقدم کیا اور ممبران کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ پی سی ڈی ایم اے کے ممبران کمرشل و صنعتی کیمیکلز، ڈائز اسٹف اور دیگر آئٹمز درآمد کرتے ہیں، خاص طور پر لیدر اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیوں کو بلا رکاوٹ جاری رکھنے کے لیے خام مال درآمد کر کے طلب کو پوار کرتے ہیں۔ پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مخلتلف شعبوں میں جوائنٹ و ینچرز کے وسیع امکانات موجود ہیں جن میں بنیادی انفراسٹرکچر سہولیات کی فراہمی، تیل و گیس، بجلی کی پیداوار، تعمیرات، ڈیمز اور بندرگاہیں قابل ذکر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان بینکنگ چینلز اور شپنگ لائنز کے قیام سے اقتصادی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔

No comments.

Leave a Reply