شام: فرانسیسی یہودی دوشیزہ بھی داعش میں شامل ہو گئی

فرانس کی شہریت رکھنے والی ایک یہودی دوشیزہ بھی داعش میں شامل

فرانس کی شہریت رکھنے والی ایک یہودی دوشیزہ بھی داعش میں شامل

پیرس ۔۔۔ نیوز ٹائم

فرانس کی شہریت رکھنے والی ایک یہودی دوشیزہ بھی داعش میں شامل ہو گئی ہے اور شام میں داعش کے پرچم تلے محاذ جنگ میں مصروف ہے۔ اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 2 کی رپورٹ کے مطابق 17 سالہ سارہ اپنے مذہب پر قائم ہے اور پرتشدد خیالات کے باعث داعش کے لیے قابل قبول ہے۔ سارہ ان 100 فرانسیسی خواتین میں شامل ہے جن کے متعلق شبہ ہے کہ وہ داعش میں شامل ہو چکی ہیں۔ فرانسیسی پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ وہ سارہ کے متعلق معلومات جمع کر رہے ہیں۔ چینل 2 کی رپورٹ کے مطابق یہودی دوشیزہ پیرس میں اپنے والد کے ایک کاروباری مرکز کو بھی بم دھماکوں سے اڑانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سارہ نے اپنے اہلخانہ سے داعش میں شمولیت کی اجازت مانگی تھی اور اجازت نہ ملنے پر چوری چھپے ترکی کے راستے شام پہنچ گئی۔ ایک یہودی دوشیزہ کی داعش میں شمولیت پر اسرائیلی حکومت بھی شدید پریشانی کا شکار ہو گئی ہے۔

No comments.

Leave a Reply