بنگلہ دیشی پولیس جماعت اسلامی کارکنان پر ٹوٹ پڑی

بنگلہ دیش بھر میں جماعت اسلامی، اسلامی چھاترو شبر کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے

بنگلہ دیش بھر میں جماعت اسلامی، اسلامی چھاترو شبر کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے

ڈھاکہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

امیر جماعت اسلامی مطیع الرحمن نظامی کو جنگی جرائم کی نام نہاد عدالت کی جانب سے موت کی سزا سنائے جانے کے بعد بنگلہ دیش بھر میں جاری احتجاجی فسادات میں بدل گئے ہیں۔ بنگلہ دیش بھر میں مظاہرین کے خلاف ربڑ کی گولیاں، آنسو گیس کا بے دریخ استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی، جبکہ ایک ہزار کے لگ بھگ افراد گرفتار کر لیے گئے۔ گرفتار شدگان کوگرفتاری و حوالات منتقلی کے وقت بھی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے جمعہ کو ملک بھر میں یوم دعا اور حتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کی جانب سے بنائے جانے والے بنگلہ دیش کے نہاد وار کرائم ٹربیوبنل کی جانب سے امیر جماعت اسلامی مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی کی سزا دیئے جانے کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی اپیل پر ہڑتال کے پہلے روز بنگلہ دیش بھر میں جماعت اسلامی، اسلامی چھاترو شبر کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے، جن کے خلاف پولیس نے ربڑ کی گولیوں، آنسو گیس کے گولوں کا بے دریخ استعمال کیا، جس سے درجنوں افراد زخمی ہو گئے، جبکہ ایک ہزار کے لگ بھگ افراد گرفتار کر لیے گئے۔ ان میں سے  500 افراد کو جماعت اسلامی اور شبر کارکنان ہونے کے شبے میں پکڑا گیا۔ گرفتار شدگان کو گرفتاری و حوالات منتقلی کے وقت بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ اس موقع پر مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھرائو کیا۔ قطب کھلی کے علاقے میں مظاہرین نے ایک بس پر نذر آتش کر دی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جماعت اور شبر کارکنوں کے پٹرول بم حملوں میں 10 افرد زخمی ہوئے۔ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے قائم مقام امیر مقبول احمد اور قائم مقام سیکرٹری جنرل شفیق الرحمن نے مشترکہ بیان میں جمعہ کو بنگلہ دیش بھر میں یوم دعا اور حتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امیر جماعت اسلامی کو جھوٹے مقدمات میں سزائے موت سنائے کے فیصلے سے پورے ملک صدمے کی کیفیت میں ہے اور ہم پرامید ہیں کہ وہ اپیلٹ کورٹ میں بری ہو جائیں گے۔ ضلع بوگرہ سے 141، جبکہ رنگ پور سے 90 افراد حراست میں لئے گئے۔ چٹاگانگ یونیورسٹی سے 170 افراد کو پولیس نے گرفتار کیا۔ یوپا ضلع میں 89، پینا میں 49، ست کھیرا میں درجنوں، جبکہ ناتورے اور جیسور میں 71 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ راجشاہی میں چھاترو شبر کے زیر اہتمام شہر کی بڑی سڑک بلاک کر دی گئی۔ راجشاہی ہی کے علاقے ڈنگا ڈوبا کے مقام پر بھی ریلی نکالی گئی۔ پولیس نے جماعت اسلامی راجشاہی کے امیر عطا الرحمن سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply