افغان طالبان کا فوجی اڈے پر حملہ، 25 افراد ہلاک

افغانستان میں طالبان کا فوجی اڈے پر حملہ، شدید جھڑپ، 5 فوجی اور 20 حملہ آور ہلاک

افغانستان میں طالبان کا فوجی اڈے پر حملہ، شدید جھڑپ، 5 فوجی اور 20 حملہ آور ہلاک

قندھار ۔۔۔ نیوز ٹائم

افغانستان میں طالبان کا فوجی اڈے پر حملہ، شدید جھڑپ، 5 فوجی اور 20 حملہ آور ہلاک، متعدد زخمی، مسجد میں بم دھماکے سے 26 نمازہ زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق طالبان نے صوبہ ہلمند میں Shorabak فوجی اڈے پر حملہ کیا۔ ایک خودکش حملہ آور نے مرکزی گیٹ پر خود کو ھماکے سے اڑا دیا جبکہ دیگر فائرنگ کرتے ہوئے اندر گھس گئے۔ فریقین میں کئی گھنٹوں تک شدید جھڑپ جاری رہی جس میں 20 جنگجو مارے گئے جبکہ 5 فوجی بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ فوجی اڈے پر تعینات اعلٰی افغان کمانڈر غلام فاروق پروانی نے بتایا کہ جھڑپ کے دوران تین دھماکے بھی ہوئے اور امکان ہے کہ یہ خودکش دھماکے تھے۔ یاد رہے کہ Shorabak کا پرانا نام بیسٹن کیمپ تھا اور یہ برطانوی فوج کے زیر استعمال تھا اور جنوبی افغانستان میں طالبان کے خلاف کارروائیوں کا ہیڈ کوارٹرز تھا۔ برطانوی فوج نے چند ماہ قبل ہی اس اڈے کا کنٹرول افغان فوج کے حوالے کیا تھا۔ دوسری جانب ہلمند کے ضلع نوزاد میں ایک خودکش دھماکے میں 4 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ ایک مسجد میں ہونے والے بم دھماکے میں 26 نمازی زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کا وقت قریب آتے ہی طالبان کے حملوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ قبل ازیں طالبان نے دارالحکومت کابل میں برطانوی سفارتخانے کی گاڑی پر خودکش حملہ کیا تھا جس میں 5 افراد مارے گئے تھے جن میں ایک برطانوی شہری بھی شامل تھا جبکہ کابل میں ہی غیر ملکیوں کے ایک گیسٹ ہائوس کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ اے پی پی کے مطابق صوبے سرائے پل کے حکام نے کہا ہے کہ طالبان نے 10 شہریوں کو اغوا کر لیا ہے جن کی رہائی کے لیے کوششیں کی جا ری ہیں۔ دوسری جانب نیٹو کے سربراہ جنرل Jens Stoltenburg  نے افغان پارلیمنٹ کی جانب سے امریکہ کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے کی توثیق کا خیر مقدم کیا ہے۔ جنرل Jens Stoltenburg  نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ معاہدے کی توثیق سے معاملات بہتری کی جانب گامزن ہوں گے۔

No comments.

Leave a Reply