عبد الفتح السیسی کے خلاف مظاہروں پر فائرنگ سے 4 اخوان کارکن شہید

عبد  الفتح  السیسی کے خلاف مظاہروں پر فائرنگ سے 4 اخوان کارکن شہید

عبد الفتح السیسی کے خلاف مظاہروں پر فائرنگ سے 4 اخوان کارکن شہید

قاہرہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

مصر میں  Abdel-Fattah al-Sisi کے خلاف مظاہروں پر پولیس کی فائرنگ سے 4 اخوان کارکن شہید، جبکہ 25 سے زائد زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب قاہرہ اور اسکندریہ میں نامعلوم مسلح افراد کے حملوں میں بریگیڈیئر جنرل سمیت پانچ فوجی ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیسی کے خلاف اخوان کے ملک گیر مظاہروں کے دوران مصری پولیس نے فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 4 اخوان کارکن شہید، جبکہ 25 سے زائد سے زائد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے فائرنگ کے بعد اخوان کارکنوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی۔ اور 200 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ دوسری جانب قاہرہ اسکندریہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بریگیڈیئر جنرل سمیت 5 فوجی ہلاک ہو گئے۔ میڈیا کے مطابق سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ قاہرہ کے مقامی ہوٹل کے باہر گاڑی میںسوار نامعلوم شخص نے فائرنگ کر کے وہاں آئے ایک کرنل کے افسر کو ہلاک کر دیا، جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں 2 فوجی شدید زخمی ہوئے ہیں، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ گزشتہ سال فوج کی جانب سے صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے لے کر اب تک حملوں میں پولیس اور فوجی افسران کے متعدد اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا مصر کے شمالی علاقے صحرائے سینا میں مصری سیکیورٹی فورسز نے کارروائی میں 8 جنگجو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ میڈیا کے مطابق مصر کے فوجیوں نے گزشتہ روز صحرائے سینا میں مصری پولیس اہلکاروں کے تعاون سے العریش، الشیخ زوید اور رفح کے علاقوں میں ایک بڑا آپریشن کیا، جس میں کم از کم 8 افراد مارے گئے، جبکہ ان کے 32 ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا۔ اس کارروائی میں کئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی تباہ کر دی گئیں، جن پر کوئی نمبر پلیٹ نہیں تھی۔ علاوہ ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مصر کی طرف سے سینکڑوں گھروں کو تباہ کیے جانے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گھروں کو گرانے کے لئے جاری اس غیر قانونی مہم کو ختم کیا جائے، جس کا مقصد غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان ایک بفرزون قائم کرنا ہے۔ بیان میں ایمنسٹی نے کہا کہ مصری حکام کو اس وحشیانہ مہم کو لازماً روکنا چاہیے، جس کی زد میں اب تک سینکڑوں گھر آ چکے ہیں۔ مصری سیکیورٹی حکام سینا کے شمال میں غزہ سے پہلے ایک بفرزون کے لیے کوشاں ہیں۔ اگرچہ ایسے حفاظتی اقدامات بین الاقوامی قوانین کا تقاضا ہیں۔ مصر کی طرف سے اس مہم کا آغاز ماہ اکتوبر میں کیا گیا تھا تاکہ سینا میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔ اس عرصے میں رفح کے علاقے میں 800 گھر تباہ کیے گئے ہیں، جبکہ 1100 خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ مصری حکام کا کہنا ہے کہ یہ مہم دہشت گردوں کی طرف سے 30 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کی ایک حالیہ کارروائی کے بعد ضروری ہو گئی تھی۔

No comments.

Leave a Reply