فیس بک پر جھوٹ بولنے سے یاداشت کم ہو جاتی ہے

فیس بک پر جھوٹ بولنے سے یاداشت کم ہو جاتی ہے

فیس بک پر جھوٹ بولنے سے یاداشت کم ہو جاتی ہے

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

فیس بک پر جھوٹ بولنے والون کو تو کوئی کمی نہیں لیکن اب ایک سائنسی تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ اس رویے کے ذہن، شخصیت اور خصوصاً یادداشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ویب سائٹ Pencourage کی جانب سے کی گئی تحقیق میں معلوم ہوا کہ تقریباً 65 فیصد صارفین فیس بک پر اپنے پروفائل میں جھوٹ بولتے ہیں تاکہ وہ زیادہ دلکش، کامیاب اور دلچسپ شخصیت کے مالک نظر آئیں۔ تحقیق کے شرکاء میں سے 30 فیصد نے تسلیم کیا کہ ان کی حقیقی زندگی فیس بک کی زندگی سے یکسر مختلف ہے اور وہ اس تضاد کی وجہ سے افسردگی اور پشمیانی کا شکار ہوتے ہیں۔ نفسیات دانوں کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹوں کے اکثر صارفین دوسروں سے بہتر نظر آنے کے لیے جھوٹی کہانیاں گھڑتے ہیں۔ یہ لوگ گھر میں بھی بیتھے ہوں تو فیس بک پر بتاتے ہیں کہ دوستوں کے ساتھ چکن کڑاہی کھا رہے ہیں۔ اس طرح یہ اپنی تصاویر کو ردوبدل کر کے ماڈلز کی طرح بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنے گھر گاڑی اور مال و دولت کے بارے میں بھی جھوٹ بولتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ایک عرصہ تک اس طرح کی کہانیاں گھڑی جائیں تو دماغ حقیقت اور جھوٹ میں فرق کرنے میں مشکل محسوس کرتا ہے اور انسانی یادداشت گڈ مڈ ہونے لگتی ہے۔ جھوٹی باتوں کی وجہ سے احساس گناہ اور پیشمانی شخصیت کو اعتماد سے محروم کر دیتے ہیں اور انسان احساس کمتری کا شکار ہو کر مزید جھوٹ بولتا ہے۔ خود تخلیق کردہ کہانیاں ایک وقت پر خود کو ہی سچ لگنے لگتی ہیں لیکن ان کے ساتھ رفتہ رفتہ انسان کی شخصیت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل ویب سائٹوں کے صارفین کو ان دردناک مسائل سے صرف سچ اور صاف گوئی ہی بچا سکتی ہے۔

No comments.

Leave a Reply