فوجی عدالتیں سنگین مقدمات ہی سنیں گی

وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کا اجلاس گزشتہ روز 5 گھنٹے جاری رہنے کے بعد ختم ہو گیا

وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کا اجلاس گزشتہ روز 5 گھنٹے جاری رہنے کے بعد ختم ہو گیا

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کا اجلاس گزشتہ روز 5 گھنٹے جاری رہنے کے بعد ختم ہو گیا، اجلاس میں قومی ایکشن پلان کمیٹی کے تمام نکات پر ہنگامی عملدر آمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اجلاس میں شرک اراکین نے خصوصی عدالتوں کے قیام پر ضروری اقدامات اٹھانے پر اتفاق بھی کیا ہے۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت انسداد دہشت گردی ایکشن پلان پر عملدر آمد سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس میں فوجی عدالتوں کے کام کرنے کے طریقہ کار کے حوالے سے وضاحت کی گئی کہ صرف سنگین نوعیت کے مقدمات ہی فوجی عدالتوں میں بھیجے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان نکات پر مشتمل قانونی مسودہ یکم جنوری کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ صدر اسمبلی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ گزشتہ روز اجلاس سے خطاب میںوزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہم نے دہشت گردوں کو اپنے اتحاد کے ذریعے تنہا کر دیا ہے، ہماری کوشش ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف سب متحد رہیں۔ جن دہشت گردوں نے ہمارے بچوں کو مارا ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ہم عدم اتفاق کے پیغام سے شہداء کو دھوکا نہیں دے سکتے، ہماری جنگ نفرت اور پرتشدد  عناصر کے ساتھ اور ہم بطور قوم ان عناصر کے خلاف جنگ جیتیں گے۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی جنرل رضوان اختر، وفاقی وزراء اور سیاسی قانونی مشیر شریک ہوئے۔ ڈی جی ایم او میجر جنرل عامر نے اجلاس کو بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے اپنے اتحاد سے دشمن کو تنہا کر دیا ہے، دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان تیزی سے عمل ہو گا، سنگین جرائم میں ملوث مقدمات کو ادارے مکمل جانچ پڑتال کے بعد خصوصی عدالت میں بھجوائیں گے، معصوم بچوں اور فوجی جوانوں کو شہید کرنے والوں کو سزا دلوا کر رہیں گے، وزیر اعظم نے کہا کہ ملک سے جلد دہشت گردی کا خاتمہ کر دیں گے۔

No comments.

Leave a Reply