بھارت سلامتی کونسل می مستقل رکنیت کا اہل نہیں، امریکہ کے ساتھ نیو کلیئر معاہدے پر تشویش ہے: مشیر خارجہ سرتاج عزیز

پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز

پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت اکثر رکن ممالک سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کے حامی ہیں تاہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مخالفت کرنے والا بھارت سلامتی کونسل کا مستقل رکن نہیں بن سکتا، بھارت امریکہ نیو کلیئر معاہدے پر تشویش ہے معاہدہ جنوبی ایشیا میں استحکام پر اثرات ڈالے گا۔ گزشتہ روز امریکہ کی جانب سے بھارت کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کے لیے حمایت کے اعلان اور ممکنہ سول جوہری معاہدوں کے حوالے سے باضابطہ ردعمل میں سرتاج عزیز نے امریکہ اور بھارت کے ایٹمی تعاون پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی و اقتصادی مصلحتوں پر مبنی فیصلہ نقصان دہ ہے ہم اپنے مفادات کے تحفظ کا حق رکھتے ہیں اور امتیاز پر مبنی پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی برادری کے صف اول کے اتحادی ہیں۔ انسداد دہشت گردی کے لیے تمام ممالک کا مشترکہ تعاون ضروری ہے، پاکستان دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار ملک بھی ہے جس میں بیرون ملک کے تعاون اور مدد سے ہونے والی دہشتگردی بھی شامل ہیں۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ہم امریکی صدر کے دورہ بھارت، معاہدوں اور بیانات کا جائزہ لے رہے ہیں اور بھارت کے لیے نیو کلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کی مکمل مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سمجھوتہ ایکسپریس حملے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لائے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مذاکرات کا راستہ ترک اور جارحانہ رویہ اختیار کرنے کے فیصلے سے خطے میں بے یقینی کی ایک نئی فضا پیدا ہو گئی ہے، پاکستان کسی قیمت پر مسئلہ کشمیر پر اپنی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت سے دستبردار نہیں ہو گا۔

No comments.

Leave a Reply