یورپی یونین پارلیمنٹ کے 63 ارکان کا اسرائیل کو کریمنل کورٹ میں لانے کا مطالبہ

یورپی یونین  پارلیمنٹ کے 63 ارکان کا اسرائیل کو کریمنل کورٹ  میں لانے کا مطالبہ

یورپی یونین پارلیمنٹ کے 63 ارکان کا اسرائیل کو کریمنل کورٹ میں لانے کا مطالبہ

برسلز۔۔۔ نیوز ٹائم

یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے منتخب ارکان نے اسرائیل اور یورپی یونین کے درمیان باہمی شراکت کے معاہدے کو کالعدم قرار دے کر فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی پاداش میں صہیونی ریاست کے ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔  مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کے ارکان کی جانب سے یونین کی سیکیورٹی اور خارجی پالیسی کی ہائی کمشنر ” Federica Mogherini ”  کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ باہمی شراکت کا معاہدہ ختم کرتے ہوئے اسرائل کو کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کریں۔ یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کو ارسال کیے گئے مکتوب میں یونین کے 63 ارکان کے دستخط ہوئے ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ روز فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کر کے ہزاروں معصوم شہریوں کو شہید کر دیا تھا۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں بھی اسرائیل کے جنگی جرائم کی توثیق کر چکی ہیں جس میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹس بھی شامل ہیں جن میں اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب ٹھہرایا گیا ہے۔  مکتوب میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ یونین کے باہمی شراکت کے معاہدے کی شق دوم میں واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ انسانی حقوق بنیادی جمہوری اصولوں اور عالمی قوانین پر عملدر آمد کو یقینی بنانے کی صورت میں قابل عمل ہو گا۔ چونکہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف عالمی قوانین پامال کرتے ہوئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو چکا ہے اس لیے اس کے ساتھ باہمی شرکت کے معاہدے کو جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔  مکتوب میں یورپی یونین کو یاد دلانے کی کوشش کی گئی ہے کہ یوکرائن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی پاداش میں یورپی یونین نے روس پر پابندیاں عائد کیں۔ اگر روس پر پابندیاں عائد ہو سکتی ہیں تو اسرائیل پر اس سے بھی پہلے ہو جانی چاہئیں۔  خیال رہے کہ یورپی یونین اور اسرائیل کے درمیان باہمی شراکت کا معاہدہ 2000ء  میں طے پایا تھا۔ جس کے تحت یورپ اور اسرائیل کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون اور آزادانہ تجارت کی منظوری دی گئی تھی۔

No comments.

Leave a Reply