مغربی کنارہ: جنونی یہودیوں نے مسجد کو آگ لگا دی

یہودیوں کے ایک گروپ نے قصبہ al-Jaba میں واقع ایک Al-Huda Mosque کو آگ لگا دی

یہودیوں کے ایک گروپ نے قصبہ al-Jaba میں واقع ایک Al-Huda Mosque کو آگ لگا دی

مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ نیوز ٹائم

مقبوضہ مغربی کنارے میں جنونی یہودیوں نے Al-Huda Mosque کو آگ لگا دی، عمارت کو نقصان، سامان جل کر راکھ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، عمارت پر نازیبا الفاظ تحریر، مسلمانوں کا شدید احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کنارے میں انتہا پسند یہودیوں کے ایک گروپ نے قصبہ al-Jaba میں واقع ایک Al-Huda Mosque کو آگ لگا دی جس سے عمارت کو کافی نقصان ہوا اور سامان بھی جل کر راکھ ہو گیا۔ قصبہ al-Jaba  Bethlehem کے قریب واقع ہے جہاں دو روز قبل اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ کر کے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا تھا۔ شہید نوجوان کا تعلق فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت الفتح سے تھا اور اسے ایک مہاجر کیمپ میں کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔ اسرائیلی فوجیوں کا کہنا ہے کہ مہاجر کیمپ میں مقیم فلسطینیوں نے ان پر پتھرائو کیا تھا جس پر انہوں نے جوابی کارروائی کی اور مظاہرین کو منتشر کرنے میں ناکامی پر انہوں نے خود کو خطرے میں محسوس کیا اور مظاہرین کی قیادت کرنے والے نوجوان کو گولی مار دی۔ نوجوان کی شہادت کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہو چکے ہیں۔ مقامی افراد نے بتایا کہ حملہ آوروں نے پہلے مسجد کی کھڑکیاں توڑیں اور پھر آتش گیر مادہ اندر پھینکا جس کے باعث آگ بھڑک اٹھی اور سامان جل کر راکھ ہو گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مقامی مسلمانوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے آگ کو بجھا دیا۔ حملہ آوروں نے جاتے ہوئے عمارت کی دیواروں پر نازیبا الفاظ بھی تحریک کئے۔ مسلمانوں نے مسجد کو آگ لگانے کی حرکت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ ذرائع کے مطابق اسی گروپ نے پہلے بھی مختلف علاقوں میں مسجدوں کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی تھی جبکہ کچھ عرصہ قبل پمفلٹس بھی تقسیم کئے تھے جن میں حکومت سے فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کر کے یہودی آباد کاروں کے لیے رہائشی کالونیاں بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply