قومی ایئر لائن کا ڈھاکہ آپریشن بند، بنگلہ دیش نے پی آئی اے کو بھی تشدد کر کے بے دخل کر دیا

قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کا ڈھاکہ آپریشن بند کر دیا ہے

قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کا ڈھاکہ آپریشن بند کر دیا ہے

ڈھاکہ، اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

بنگلہ دیش کی بھارت نواز حکومت کھل کر پاکستان دشمنی پر اتر آئی ہے، پاکستانی سفارتکار کے ساتھ ناروا سلوک کے بعد قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے کنٹری منیجر کو بھی تشدد کر کے بیدخل کر دیا، جس پر پاکستان نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے قومی ایئر لائن کا ڈھاکہ آپریشن بند کر دیا ہے۔ بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے جھوٹا الزام لگا کر علی عباس کے گھر پر دھاوا بولا گیا، جبکہ پی آئی اے کے طیارے پر بھی چھاپہ مارا گیا اور عملے کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کی بھارت نواز حکومت نے 3 دن قبل سونا اور جعلی کرنسی اسمگل کرنے کا جھوٹا الزام لگا کر پی آئی اے کے کنٹری مینجر علی عباس کے گھر چھاپہ مارا۔ کئی گھنٹے تک تلاشی لی، اہل خانہ کو ہراساں کیا، جبکہ علی عباس کو حراست میں لیا۔ بعد ازاں انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر بیدخل کر دیا۔ علی عباس اپنے اہل خانہ کے ساتھ وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ حیسنہ نواز کی بھارت نواز حکومت نے اس پر اکتفا نہیں کیا، بلکہ کراچی سے ڈھاکہ پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز پر بھی چھاپہ مارا، تلاشی لی اور عملے کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔ اس پر پاکستان کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پی آئی اے مینجر کو بے دخل کرنے کے معاملے پر بنگلہ دیشی حکومت کے ساتھ رابطہ کیا گیا ہے اور اس سے وضاحت طلب کی گئی ہے، جبکہ پی آئی اے نے واقعے کے بعد ڈھاکہ آپریشن بند کر دیا ہے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق گزشتہ روز ڈھاکہ میں پی آئی اے کی پرواز PK-267 کی بلا جواز تلاشی لی گئی اور عملے سمیت مسافروں کے ساتھ ناروا سلوک گیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈھائی ماہ سے انٹیلی جنس اہلکار پی آئی اے ملازمین کو ہراساں کر رہے ہیں، اسٹیشن مینجر علی عباس کو بھی حراست میں لے لیا گیا اور دیگر ملازمین کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔ بنگلہ دیش کے حکام نے پی آئی کی پروازوں سے جعلی کرنسی کی اسمگلنگ کا الزام لگایا گیا، جس کی سختی سے تردید کی گئی۔ پاکستان خطے کا واحد ملک ہے، جو بنگلہ دیش کے لیے پروازیں چلاتا ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں بنگلہ دیش کی حکومت نے جھوٹے الزامات لگا کر پاکستان کے ایک سفارتکار کو بھی بے دخل کیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply