بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے مخالفین کو پاکستانی ایجنٹ قرار دے دیا

بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد

بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے اپوزیشن کی احتجاجی تحریک سے خائف ہو کر الزامات کی توپوں کا رخ ایک بار پھر پاکستان کی جانب کر دیا ہے۔ حسینہ واجد نے اپنے سیاسی مخالفین کو پاکستانی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پاکستان، بنگلہ دیشی اپوزیشن جماعتوں کی سرپرستی کرتے ہوئے انہیں بھاری فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ جبکہ بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے انٹیلی جنس ونگ نے الزام عائد کیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں بی این پی اور جماعت اسلامی کو براہ راست پاکستانی ہائی کمیشن کے دور اراکین کی جانب سے مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ سینٹرل بینک آف بنگلہ دیش نے تمام ملکی و غیر ملکی بینکوں کو پابند کیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر پاکستنی ہائی کمیشن کے اراکین مظہر خان اور شہناز کوثر کے اکائونٹس کا تمام ریکارڈ سینٹرل بینک کو جمع کرائیں، ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس ضمن میںتمام بینکوں کو 7 مارچ 2015 ء کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔ ادھر ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 2014 ء میں بنگلہ دیش میں 12 کروڑ روپے کی جعلی بھارتی کرنسی پکڑی جا چکی ہے جس کا الزام پاکستانی انٹیلی جنس پر عائد کیا گیا ہے، تاہم اس الزام کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی وزیر تجارت طفیل احمد نے ڈھاکہ میں ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا ہے کہ اپوزیشن تحریک کے پیچھے پاکستان کا پیسہ کام کر رہا ہے۔ پاکستان 1971ء میںہماری فتح اور اپنی شکست کو فراموش نہیں کر پایا ہے اور وہ اول روز ہی سے بنگلہ دیش کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حکمران جماعت لیگ کے ایک سرکردہ رکن نے بنگلہ جریدے پروتھوم آلو کو بتایا ہے کہ حسینہ واجد نے ایک اعلیٰ سطحی پارٹی میٹنگ میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے خلاف کریک ڈائون میں مزید شدت لانے کے احکامات دیتے ہوئے 23 مارچ 2015ء کو یوم پاکستان کے موقع پر کسی بھی اسیر جماعت اسلامی رہنما کو پھانسی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ عوامی لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اس سرکردہ رکن نے مزید بتایا کہ حسینہ واجد نے جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری قمر الزماں کو پھانسی دینے کی خواہش کا خصوصی اظہار کیا ہے۔ ڈھاکہ ٹربیون کے مطابق جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما قمر الزماں سے سزائے موت کے خلاف اپیل کو سپریم کورٹ نے 18 فروری کو مسترد کر دیا تھا۔ ان کا بلیلک وارنٹ کسی بھی وقت جاری کیا جا سکتا ہے۔ ادھر یورپین یونین نے تازہ بیان میں بنگلہ دیشی وزیر اعظم کو متنبہ کیا ہے کہ اپوزیشن کارکنان کو تشدد کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ واضح رہے کہ 5 جنوری 2015 ء کو یکطرفہ الیکشن کا ایک سال مکمل ہونے پر سیکیورٹی ایجنسیوں اور عوامی لیگ کے غنڈوں کے تشدد کے نتیجے میں 200 اپوزیشن کارکن جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ 12 ہزار سیاسی کارکنوں کو جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔ ڈیلی اسٹار نے لکھا ہے کہ حسینہ واجد نے دو ماہ سے جاری اپوزیشن کی احتجاجی تحریک کو کچلنے کی خصوصی ہدایات جاری کی ہیں اور اس تحریک کی سرپرستی کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے۔ جریدے نے لکھا ہے کہ بھارتی انٹیلی جنس ”را” کے اشارے پر پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہم رکن مظہر خان کو ڈھاکہ میں چھاپا مار کر گرفتار کیا گیا تھا، لیکن پاکستانی ہائی کمشنر کی مداخلت کے بعد انہیں رہائی دے دی گئی تھی۔ تاہم انہیں جعلی بھارتی کرنسی اور پاکستانی سیکرٹ سروس سے تعلق کے الزام میں 31 جنوری 2015ء کو بنگلہ دیش چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں اسی قسم کے الزامات کا سامنا ڈھاکہ میں پاکستانی فضائی سروس پی آئی اے کے اسٹیشن مینجر علی عباس کو کرنا پڑا۔ ان پر جعلی بھارتی کرنسی اور گولڈ اسمگل کرنے کا الزام عائد کر کے بنگلہ دیش چھوڑنے پر مجبور کیا گیا، جس پر پاکستانی حکام نے بنگلہ دیشی حکومت سے شدید احتجاج کیا ہے اور واقعے کی وجاحت طلب کی ہے اور اس حوالے سے 10 مارچ تک پی آئی اے کا کراچی تا ڈھاکہ فضائی آپریشن بند کر دیا ہے۔ ادھر بنگلہ دیش کے مالیاتی اداروں میں پاکستان آنے جانے والے افراد کی اسکروٹنی کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔ بنگلہ دیشی فنانشل انٹیلی جنس یونٹ کے ایک رکن اے ٹی ایم ابوحنا کے مطابق انہیں ملک میں دہشت گردوں کی فنڈنگ کے حوالے سے بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے قابل قدر معلوما ت فراہم کی ہیں۔ تاہم ابوحنا ان شواہد کی وضاحت نہ کر سکے۔ عالمی جریدے کسٹم ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی سینٹرل بینک نے جماعت اسلامی اور بی این پی سمیت اپوزیشن جماعتوں کے تمام اسیر رہنمائوں اور ان کے اہلخانہ کے بینک اکائونٹس منجمد کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ جبکہ انٹیلی جنس ادارے پاکستان سے آنے والے ہر فرد کی باریک بینی سے جانچ کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں بھارتی انٹیلی جنس کی جانب سے مطلع کیا گیا ہے کہ پاکستانی ایئر لائن پی آئی اے کے ذریعے ڈھاکہ میں جعلی بھارتی کرنسی اور سونا اسمگل کیا جا رہا ہے۔

No comments.

Leave a Reply