زمبابوین صدر کی سالگرہ پر شیر اور ہاتھی کاٹے گئے

زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ 91ویں سالگرہ مناتے ہوئے

زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ 91ویں سالگرہ مناتے ہوئے

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

زمبابوے کے صدر Robert Mugabe نے اپنی 91ویں سالگرہ انوکھے انداز میں منا کر عالمی میڈیا کو حیران کر دیا۔ انہوں نے تقریب میں مدعو 20 ہزار مہمانوں کی ضیافت میں ہاتھی، شیر مگرمچھ، زرافہ، زیبرا، جنگلی بھینس اور امپالا ہرن کا گوشت پیش کیا۔ دعوت کے بعد انہوں نے اپنی 91ویں سالگرہ کے لیے خصوصی طور پر بنوایا جانے والا 91 پائونڈ کا کیک کاٹا اور غیر ملکی سفیروں سمیت ملکی عمائدین سے مبارک وصول کی۔ برطانوی جریدے انڈی پینڈنٹ نے اس ضیافت کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ میں لکھا ہے کہ غریب افریقی ملک کے سربراہ نے برتھ ڈے پارٹی پر 10 لاکھ ڈالر اڑا دیئے۔ جریدے نے مقامی نمائندے کے حوالے سے لکھا ہے کہ ایک ہاتھی کو کاٹ کر صدر مملکت اور ان کے مہمانوں کے لئے بھنے ہوئے پارچے بنائے گئے تھے اور دوسرے ہاتھی کا گوشت وکٹوریہ فال کے علاقے میں رہائش پذیر قبائلیوں کو بطور تحفہ بجھوایا گیا تھا۔ مقامی جریدے ہیرالڈ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ”رابرٹ موگابے نے اپنی 91 ویں سالگرہ پر یورپی، افریقی اور دیگر ممالک کے سفیروں کو مدعو کر کے انہیں بھی جنگلی جانوروں کا گوشت کھلایا اور داد وصول کی۔ اس موقع پر جوان العمر دکھائی دینے والے بوڑھے رابرٹ موگابے نے اپنی دونوں بیویوں گریس موگابے اور جوائس موروجو کے ساتھ رقص بھی کیا۔ واضح رہے کہ زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے کے حوالے سے فیس بک اور ٹوئٹر پر موجود مقامی صارفین کا کہنا ہے کہ موگابے جوان رہنے کے لیے ٹونے ٹوٹکوں کا ایک عرصہ استعمال کر رہے ہیں۔ پچھلے سال ان کی 90 سالگرہ کے موقع پر ایک افریقی بابا جی نے انہیں اپنی 120 سالہ عمر اور چستی کا راز بتاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی جوانی کو سدا بہار بنائے رکھنے کے لیے ہاتھی اور شیر کا گوشت کھاتے ہیں۔ اسی لئے رابرٹ موگابے نے اپنی 91 ویں سالگرہ پر ہاتھی، شیر اور مگرمچھ سمیت دیگر جنگلی جانوروں کا گوشت خود بھی کھایا اور مہمانوں کو بھی پیش کیا۔ باقی ماندہ گوشت موگابے کے آئندہ ڈنرز کے لیے سکھا کر محفوظ کر لیا گیا ہے۔ ہیرالڈ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ رابرٹ موگابے بچپن ہی سے جنگلی جانوروں کا گوشت کھانے کے شوقین ہیں۔ وہ اب تک 50 سے زائد ہاتھیوں، 50 شیر، سینکڑوں مگرمچھ، درجنوں جنگلی بھینس، امپالا ہرن اور دیگر جنگلی جانور کھا چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہاتھی کا گوشت افریقی جنگلی باشندوں کی انتہائی مرغوب غذا ہے۔ ایک ہاتھی میں کم از کم 3500 کلو اور زیادہ سے زیادہ 5500 کلو گرام گوشت نکلتا ہے، جو تقریباً 5000 افراد کے لیے کافی ہوتا ہے۔ ایک مقامی صحافی جوشو امبالا نے بتایا ہے کہ صدر مملکت کی 91 ویں سالگرہ کی تقریب کا اہتمام مشہور و معروف آبشار، وکٹوریہ فال کے قریب وسیع و عریض میدان میں کیا گیا تھا۔ ضیافت کے لیے کاٹے گئے جنگلی جانوروں میں دو ہاتھی، ایک شیر، دو جنگلی بھینس، ایک درجن امپالا ہرن، 5 زیبرے، ایک زرافہ، درجنوں وائلڈ بیسٹ، دو مگرمچھ اور دیگر حیوان شامل تھے۔ ان کا گوشت 100 باورچیوں نے بھون کر مہمانوں کے سامنے پیش کیا۔ دوسری جانب رابرٹ موگابے نے تقریب سے قبل ڈیڑھ گھنٹے قبل تقریر میں امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے زمبابوے پر لگائی جانے والی پابندیاں افسوس ناک ہیںِ، جنہیں ختم کیا جانا بہت ضروری ہے۔ ادھر زمبابوین صدر کی سالگرہ پر جنگلی جانوروں کو کاٹنے کے حوالے سے جانوروں کے حقوق کی عالمی تنظیموں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رابرٹ موگابے کی ”حیوان دشمنی” کو عالمی برادری کی جانب سے سخت انداز میں لیا جانا چاہئے۔

No comments.

Leave a Reply