اشرف غنی طالبان سے معافی مانگنے کے لیے تیار

افغانستان کے صدر اشرف غنی امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے

افغانستان کے صدر اشرف غنی امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ طالبان کے بعض ارکان کے اپنے ساتھ روا رکھے گئے سلوک اور تشدد کے بارے میں ان کی شکایات جائز ہیں اور یہ ضروری ہے کہ اس پر طالبان سے معافی مانگنے کا طریقہ ڈھونڈا جائے اور قوم کے زخموں پر مرہم رکھا جائے۔ امریکی گانگریس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر نے مزید کہا کہ طالبان کی شکایات جائز ہیں۔ کئی لوگوں کو جھوٹے الزامات میں قید کیا گیا، ان پر تشدد ہوا، اور ان پر نجی مکانات اور نجی قید خانوں میں تشدد ہوا، آپ ان لوگوں سے کیسے کہہ پائیں گے کہ آپ شرمندہ ہیں۔ اشرف غنی نے امریکی سینیٹ کمیٹی کی اس رپورٹ کی بھی تعریف کی، جس میں تسلیم کیا گیا کہ سی آئی اے نے 11 ستمبر کے حملوں کے بعد قیدیوں کے ساتھ بشمول افغانستان میں انتہائی ظالمانہ سلوک کیا۔ صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ پاکستان سے بھاگ کر افغانستان  میں آنے والے ٹی تی پی دہشت گردوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ افغان حکومت اپنے ملک میں کوئی تخریبی سرگرمی برداشت نہیں کرے گی۔ اشرف غنی نے کہا کہ دولت اسلامیہ مغربی اوسط ایشیائی ممالک کے لیے بدترین خطرہ ہے۔ دولت اسلامیہ کا مقصد ریاستوں کو تباہ کرنا ہے اور افغانستان ان کے نشانے پر ہے۔ افغان صدر نے امید ظاہر کی کہ قومی مفاہمت کے تحت طالبان کو درست راستے پر لے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کو اب بات کا انتخاب کرنا ہو گا کہ وہ القاعدہ نہ بنیں بلکہ افغان بنیں۔ اگر انہوں نے افغان بننے کا انتخاب کیا تو معاشرے میں ان کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

No comments.

Leave a Reply