ہریانہ انتہا پسند ہندوئوں نے مسجد شہید کر دی، مسلمانوں کے گھر نذر آتش

اتاری گائوں میں مسلمانوں کے 18 ماکانات بھی نذر آتش کیے گئے ہیں

اتاری گائوں میں مسلمانوں کے 18 ماکانات بھی نذر آتش کیے گئے ہیں

نئی دہلی ۔۔۔ نیوز ٹائم

بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک مسجد سمیت مسلمانوں کے گھر اور املاک نذر آتش کر دی گئی ہیں۔ دہلی سے 37 کلو میٹر دور واقع فرید آباد کے گائوں Attari  میں ایک مسجد کی تعمیر جاری تھی جس کو ہندو انتہا پسندوں نے نذر آتش کر کے شہید کیا اور بعد ازاں مسلمانوں کی رہائشی آباد پر حملہ آور ہو گئے۔ Attari میں پانچ سال قبل مسجد اور مندر ایک ساتھ تعمیر کیے جا رہے تھے مگر اراضی کے تنازع کے باعث مسجد کا تعمیراتی کام روک دیا گیا تھا، رواں ماہ عدالت نے مسجد کی تعمیر کی اجازت دی تھی، یوں پانچ سال بعد مسجد کی تعمیر کا کام دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔ مسلمانوں کی جانب سے مسجد کی چھت کی تکمیل کا آغاز کیا گیا تھا۔ مقامی افراد کے مطابق 10 شرپسند ہندو مسجد میں داخل ہوئے جن کے ہاتھوں میں پٹرول کے کین تھے، انہوں نے مسجد میں پٹرول چھڑک دیا اور آگ لگا دی۔ انتہا پسند ہندوئوں کے درجنوں حامی موٹر سائیکلوں پر مسجد کے باہر موجود تھے۔ حملہ آوروں کا تعلق انتہا پسند ہندو جماعت راشٹریہ سیوک سنگ (آر ایس ایس) سے تھا۔ گائوں Attari میں مسلمانوں کے سربراہ ممتاز علی نے بتایا کہ ہندو ساتھ والے پلاٹ پر مندر تعمیر کرنا چاہتے تھے، جس پر مسلمان عدالت گئے اور فیصلہ ان کے حق میں آیا، Attari گائوں میں مسلمانوں کے 18 مکانات بھی نذر آتش کیے گئے ہیں۔ حملے میں 17 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں اکثریت مسلمان نوجوانوں کی ہے جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ پولیس نے گائوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے البتہ کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ پولیس کے مطابق 20 افراد کے خلاف مقدمات کا اندارج کیا گیا ہے، جن کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ جس دن مسلمانوں کے گھر نذر آتش کیے گئے ہیں اس روز بھی 500 پولیس اہلکار علاقے میں تعینات تھے۔ علاقے میں پہنچنے والے مسلمان کے مطابق ان کے گھروں کا تمام سامان آر ایس ایس کے کارکن لوٹ کر لے جا چکے ہیں جبکہ بعض مکانوں کو گرایا بھی گیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply