شعیب شیخ کا 4 جون تک جسمانی ریمانڈ

ایگزیکٹ کے چیئرمین شیعب شیخ کا 4 جون تک جسمانی ریمانڈ

ایگزیکٹ کے چیئرمین شیعب شیخ کا 4 جون تک جسمانی ریمانڈ

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

جعلی ڈگری کیس میں Axact کے سربراہ شیعب شیخ سمیت 5 ملزمان کو 4 جون تک جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔ آئی ٹی کمپنی کے سربراہ کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت کے روبرو شیعب شیخ نے کہا کہ ایف آئی نے انہیں ادویات فراہم نہیں کیں۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو جعلی ڈگریوں کے اسکینڈل میں ملوث Axact کے سی ای او شعیب شیخ اور ان کی کمپنی کے 4 ڈائریکٹر وقاص عتیق، ذیشان انور، ذیشان احمد اور محمد صابر کو ایف آئی اے دفتر سے ہتھکڑی لگا کر سٹی کورٹ پہنچایا گیا۔ ایف آئی اے ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ نور محمد کی عدالت میں پیش کیا۔ ایف آئی نے موقف اختیار کیا کہ انتہائی حساس نوعیت کا کیس ہے۔ مزید تفتیش کے لیے وقت دیا جائے۔ عدالت نے معاملے کی سنجیدگی کو تسلیم کرتے ہوئے ایف آئی اے کو تفتیش کے لیے وقت دیتے ہوئے ملزمان کا 4 جون تک ریمانڈ منظور کر لیا۔ عدالت کے روبرو شیعب شیخ نے کہا کہ مجھے ایف آئی اے نے مارا نہیں، تاہم ادویات فراہم نہیں کی گئیں۔ عدالت نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ ملزمان کے اہلخانہ اور وکلا کو ان سے ملنے دیا جائے، اگر ضرورت ہو تو ملزموں کو طبی معائنہ کر کے انہیں ادویات بھی فراہم کی جائیں۔ عدالت نے ایف آئی کو 4 جون تک تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔ واضح رہے کہ شیعب شیخ کے خلاف درج ایف آئی آر میں جعلی ڈگری، جعلسازی، منی لانڈرنگ اور سائبر کرائم کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ الکٹرونک سائبر کرائم کی دفعات 36 اور 37 بھی مقدمے کا حصہ ہیں، جبکہ منی لانڈرنگ کی دفعات 3 اور 4 بھی لگائی گئی ہیں۔ قانونی ماہرین کے مطابق Axact کمپنی کے خلاف درج مقدمے کی دفعات میں زرمبادلہ کی غیر قانونی ترسیل اور اکائونٹس میں گھپلوں سے متعلق دفعات شامل ہیں۔ الیکٹرونک سائبر کرائم کی دفعات کمپیوٹر اور الیکٹرونک مشینوں کے غیر قانونی استعمال کو ظاہر کرتی ہیں۔ تعزیرات پاکستان کے تحت مجرم کو 35 سال قید یا جرمانہ ہو سکتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply