مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 20 ہزار مکانات مسمار کرنے کا اسرائیلی فیصلہ

مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 20 ہزار مکانات مسمار کرنے کا اسرائیلی فیصلہ

مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 20 ہزار مکانات مسمار کرنے کا اسرائیلی فیصلہ

مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ نیوز ٹائم

فلسطین کے تاریخی شہر مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی شہری حکومت کے سربراہ نیر برکات نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں کم سے کم 20 ہزار مکانات ایسے ہیں جو فلسطینیوں نے حکومت کی اجازت کے بغیر تعمیر کیے ہیں۔ ان تمام مکانوں کی فہرست تیار کر  لی گئی ہے جنہیں جلد ہی مسمار کر دیا جائے گا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں اسرائیلی ‘میئر’ Nir Barkat  نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کے مغرب میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری تیز کرنے سے مشرقی بیت المقدس میں ”غیر قانونی” مکانات کی تعمیر کے رحجان میں اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت ان تمام مکانوں کو گرانے کی تیاری کر رہی ہے جو فلسطینیوں نے اپنی مرضی سے بنا رکھے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی میئر کا کہنا تھا کہ مغربی بیت المقدس کے سکولوں میں پڑھائے جانے والے نصاب تعلیم کو اگلے ایک سال تک مشرقی بیت المقدس میں نافذ العمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا نصاب اور نظام تعلیم کا منصوبہ لازمی یا جبری نہیں بلکہ اختیاری نوعیت کا ہے۔ ہم بیت المقدس کے کسی بھی سکول کو اسرائیل کے واضع کردہ نصاب تعلیم کو لازمی پڑھانے پر پابندی نہیں کریں گے بلکہ سکولوں کی انتظامیہ اور طلبا کو اپنے مرضی کا نصاب اختیار کرنے کی سہولت دیں گے۔

No comments.

Leave a Reply