اسرائیل نے فلسطین میں 800 متنازع مکانات کی منظوری دے دی

300 مکانات  مغربی کنارے کی 'بیت ایل' یہودی بستی میں تعمیر کیے جائیں گے

300 مکانات مغربی کنارے کی ‘بیت ایل’ یہودی بستی میں تعمیر کیے جائیں گے

مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ نیوز ٹائم

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی کابینہ نے بدھ کے روز ہفتہ وار اجلاس میں مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں مجموعی طور پر 800 مکانات کی فوری تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔ ان میں سے 300 مکانات غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں قائم ‘Beit El ‘ نامی کالونی میں تعمیر کیے جائیں گے جبکہ باقی 500 مکانات مشرقی بیت المقدس میں تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی کابینہ کی جانب سے مغربی کنارے کی ‘Beit El ‘ یہودی بستی میں 300 کی تعمیر اسرائیلی سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے ردعمل میں کی جا رہی ہے۔ کل بدھ ہی کے روز سپریم کورٹ نے اس کالونی میں 2  مکانات کو غیر قانونی قرار دے کر انہیں مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔ حکومت نے 2 مکانات کو مسمار کرنے کا فیصلہ قبول کیا مگر ساتھ ہی 300 مکانات کی تعمیر کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ”اے ایف پی” کے مطابق ‘Beit El ‘ میں مکانات مسماری کے عدالتی حکم کے بعد فوج نے کارروائی کر کے مکانات مسماری کرنے کی کوشش کی تو یہودی آباد کاروں اور پولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا ہے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ نے پچھلے ماہ اپنے ایک فیصلے میں ‘Beit El ‘ میں قائم 2 مکانات کو فلسطینیوں کی اراضی پر بنائے جانے کی وجہ سے 30 جولائی تک مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔ اراضی کے فلسطینی مالک عبد الرحمان قاسم نے بتایا کہ میں نے بیت ایل میں اپنی اراضی پر بنائے مکانات کی مسماری کی کارروائی کو خود دیکھا۔ مجھے آج خوشی ہے کہ میں نے کھویا ہوا حق حاصل کر لیا ہے۔ یہ میری فتح ہے اور یہ بارش کا پہلا قطرہ ہے۔ اس وقت فلسطین کے چپے چپے پر بنی یہودی کالونیاں فلسطینیوں سے چھینی گئی اراضی پر تعمیر کی گئی ہیں۔ ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرقی یروشلم اور غرب اردن میں مکانات کی تعمیر کا اعلان عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری ہے۔ حکومت نے ان مکانات کی تعمیر کا اعلان 3 سال قبل کیا تھا مگر ان کی تعمیر کی منظوری نہیں دی گئی تھی۔ بیان میں کہا گیا ہے کی مشرقی بیت المقدس میں 500 مکانات Ramat Shlomo   اور Har Homa’ سمیت متعدد دیگر کالونیوں میں بنائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ اس وقت غرب اردن میں غیر قانونی طور پر بنائی گئی کالونیوں میں 4 لاکھ یہودی جبکہ بیت ایل میں 2 لاکھ یہودی رہائش پذیر ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مکانات کی تعمیر کے اعلان پر فلسطینی اتھارٹی نے حسب معمول سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔  تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکٹو کمیٹی کی رکن حنان عشراوی نے مکانات کی تعمیر کے اسرائیلی اعلان کو صہیونی ریاست کی جنوبی توسیع پسندانہ جارحیت قرار دیا۔ اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی اسرائیلی حکومت کے توسیع پسندانہ اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply