دنیا کے سب سے کم عمر مریض میں دونوں ہاتھوں کی پیوندکاری کا کامیاب تجربہ

امریکا میں کم عمر ترین بچہ زایان ہاروے

امریکا میں کم عمر ترین بچہ زایان ہاروے

فلاڈیلفیا ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا میں کم عمر ترین بچے کو پیچیدہ آپریشن کے بعد دونوں ہاتھ فراہم کر دیئے گئے ہیں جو اب تک سب سے کم عمر مریض میں دوہرے ہاتھوں کی منتقلی کا پہلا تجربہ بھی ہے۔ 8 سالہ امریکی بچے Zion Harvey کو خون کی رگوں کو متاثر کرنے والے ایک مرض gangrene لاحق تھا جس کے باعث اس کے دونوں ہاتھ کلائی تک ختم ہو گئے تھے اور انہیں کاٹنا پڑا تھا۔ Philadelphia کے چلڈرن ہسپتال میں 40 ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے پہلے نئی اور پرانی ہڈیوں کو فولادی پلیٹوں اور اسکرو سے جوڑا گیا پھر ماہرین کی ٹیم نے اس کی رگوں، شریانوں، پٹھوں اور اعصاب کو ایک ایک کر کے ملا دیا۔ اس بچے کی جسامت کو دیکھتے ہوئے صرف 15 بچوں کے ہاتھ دستیاب تھے جن میں سے ایک بچے کا ہاتھ اس کے سائز اور عمر کی مطابقت میں تھا اور یہ بچے اپنی موت کے قریب تھے جبکہ اس دوران طویل آپریشن کے بعد معلوم ہوا کہ ایک ہاتھ کی رگ درست طور پر نہیں جڑی جس کے باعث خون کی منتقلی رکنے سے ہاتھ سفید ہو چکا تھا، ڈاکٹروں نے بچے کا دوبارہ آپریشن کر کے اس کے رگوں کو جوڑا جس کے بعد خون کی روانی شروع ہوئی۔ یہ بچہ ایک سال قبل gangrene کے انفیکشن کا شکار ہوا تھا جس میں اس کے دونوں ہاتھوں کے ساتھ پیروں کو بھی کاٹا گیا تھا اور دونوں گردے خراب ہو گئے تھے تاہم ایک گردہ اس کی والدہ سے منتقل کیا گیا تھا اور نقلی پائوں لگا دیئے گئے تھے جس سے وہ چل اور دوڑ سکتا ہے.۔

No comments.

Leave a Reply