جمہوریہ چیک میں صدارتی محل پر احتجاجاً پرچم کی جگہ زیر جامہ لہرا دیا گیا

جمہوریہ چیک میں صدارتی محل پر احتجاجاً پرچم کی جگہ زیر جامہ لہرا دیا گیا

جمہوریہ چیک میں صدارتی محل پر احتجاجاً پرچم کی جگہ زیر جامہ لہرا دیا گیا

پراگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

جمہوریہ چیک کے داراحکومت Prague  میں فنکاروں کے ایک گروپ نے صدر Milos Zeman کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے صدارتی محل پر لگے پرچم کو ہٹا کر زیر جامہ لہرا دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز chimney sweepsکرنے والوں کے حلیے میں 3 افراد سرکاری عمارت کی چھت پر چڑھ گئے تھے  جس کے بعد انھیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ Ztohoven نامی اس گروپ نے کہا ہے کہ یہ نیا پرچم اس شخص کے لیے تھا جو کسی چیز پر بھی شرمندہ نہیں تاہم صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ ملکی نشان کی بے حرمتی ہے۔  گروپ کے فیس بک صفحے پر احتجاج کرنے کی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ ان وجوہات میں ان کے مطابق Milos Zeman کی مشتبہ آمر کے لیے حمایت اور گروپ کے مطابق صدر کی وہ رائے جس سے لگتا ہے  کہ انھوں نے معزور بچوں کے دیگر بچوں کے ساتھ پڑھنے کی مخالفت کی تھی شامل ہیں۔ سرخ رنگ کا زیر جامہ صدر Milos Zeman کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات پر نمایاں تنقید ہے۔ ماضی میں Milos Zeman پر یوکرائن کے تنازع کے دوران روس کی حمایت کرنے پر انڈے بھی پھینکے گئے تھے۔

No comments.

Leave a Reply