ایک ایسا گائوں جہاں لڑکے بھی پیدائش کے وقت لڑکیاں ہوتے ہیں

افریقی ملک ڈومینیکن ریپبلک میں ''سالیناز'' نامی گائوں چند لڑکے ایسے ہیں جو پیدائش کے موقع پر لڑکیاں تھے لیکن بلوغت تک پہنچے تو لڑکے بن گئے

افریقی ملک ڈومینیکن ریپبلک میں ”سالیناز” نامی گائوں چند لڑکے ایسے ہیں جو پیدائش کے موقع پر لڑکیاں تھے لیکن بلوغت تک پہنچے تو لڑکے بن گئے

ابوجا ۔۔۔ نیوز ٹائم

افریقی ملک Dominican Republic میں ” Salinas” نامی گائوں کے باسیوں کو ایک انوکھی ترین مشکل نے گھیر لیا۔ یہاں پر چند لڑکے ایسے ہیں جو پیدائش کے موقع پر لڑکیاں تھے لیکن بلوغت تک پہنچے تو لڑکے بن گئے۔ بتایا گیا ہے کہ ایسا جینز میں خرابی کے باعث ہو رہا ہے اور 2 فیصد سے زائد آبادی میں یہ مسئلہ پایا جاتا ہے جو کہ دنیا کے کسی بھی علاقے کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔ یہ چیز اتنی عام ہو چکی ہے کہ ایسے بچوں کو 12 سال تک لڑکی کہا جاتا ہے۔ ایک متاثرہ بچے Johnny نے بتایا کہ جب وہ پیدا ہوا تو ڈاکٹر اس کی جنس کا تعین نہ کر سکے تاہم اسے لگتا تھا کہ میں لڑکا ہوں لیکن سکول سکرٹ پہن کر جانا پڑتا تھا۔ اب Johnny کی عمر 24 سال ہو چکی ہے اور وہ صحت مند لڑکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس علاقے میں یہ مسئلہ 70 کی دہائی میں ایک سائنسدان نے دریافت کیا تھا۔ سائنسدانوں کے مطابق ماں کے پیٹ میں تقریباً 8 ہفتوں کی عمر میں مردانہ اعضاء بچوں پر نمودار ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ ایسا ایک ہارمون dihydro-testosterone کی وجہ سے ہوتا ہے۔ تاہم اس علاقے میں بچوں میں ایک enzyme کی کمی ہے جس وجہ سے اس ہارمون میں اضافہ نہیں ہو پاتا۔  بلوغت پر پہنچنے پر یہ ایک مرتبہ پھر رونما ہوتا ہے لہذا ان میں سے کچھ بچیاں لڑکے بن جاتے ہیں۔ چند ماہرین کا خیال ہے یہ گائوں دنیا سے بے حد دور اور الگ تھلگ ہے جو کہ ایسے بچوں کی اس قدر زیادہ تعداد کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہے۔

No comments.

Leave a Reply