دنیا کی سرد ترین جگہ جہاں مسلسل 2 ماہ تک سورج نہیں نکلتا

روس کے صوبے سائبیریا کا شہر نوریل سک قطب شمالی سے 402 کلو میٹر پر واقع ہے

روس کے صوبے سائبیریا کا شہر نوریل سک قطب شمالی سے 402 کلو میٹر پر واقع ہے

ماسکو ۔۔۔ نیوز ٹائم

روس کے صوبے سائبیریا کا شہر (Norilsk) قطب شمالی سے 402 کلو میٹر پر واقع ہے اور یہاں سردی کا یہ عالم ہے کہ جیسے لوگ فریزر میں رہائش پذیر ہیں۔ یہاں سالانہ اوسط درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے لیکن سردیوں میں اس شہر کا درجہ حرارت منفی 55 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جاتا ہے۔ یہاں سال میں 280 دن سردی کا موسم رہتا ہے جس میں 130 دن تک شدید برفباری ہوتی ہے۔ یہ شہر 8 سے 9 ماہ تک برف سے ڈھکا رہتا ہے۔ یہاں 2 ماہ کی طویل رات ہوتی ہے، سال کے ان 2 ماہ میں یہاں کے شہری مکمل اندھیرے میں رہتے ہیں، اس کے باوجود اس وقت اس شہر کی آبادی 1 لاکھ 70 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ زندگی اس قدر مشکل ہونے کے باوجود یہ امیر ترین شہر بھی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس شہر میں Nickel ، Copper اور palladium جیسی قیمتی دھاتوں کے دنیا کے سب سے بڑے ذخائر موجود ہیں  اور ان دھاتوں کی وجہ سے یہاں کے شہری مالامال ہیں۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق 1935ء میں جب اس علاقے میں ان قیمتی دھاتوں کے ذخائر دریافت ہوئے تو Gulag prison (روس کے جنگی و سیاسی قیدیوں کو رکھنے والی جیل) کے قیدیوں سے جبری مشقت لے کر یہ شہر تعمیر کروایا گیا۔ 5لاکھ قیدیوں نے اس کی تعمیر میں حصہ لیا  جن میں سے ہزاروں قیدی سردی، بھوک، قیدیوں کے باہمی جھگڑوں اور جیل حکام کے ساتھ جھڑپوں میں ہلاک ہو گئے۔ ہزاروں قیدیوں کے خون کی بنیاد پر یہ قطب شمالی کا بدترین شہر (Norilsk) بسایا گیا۔ موسم کی شدت کے پیش نظر اس شہر میں کئی بڑی بڑی عمارتیں بنائی گئی ہیں جن میں چھت کے نیچے سیر و تفریح کا انتظام کیا گیا ہے۔ لوگ ان عمارتوں میں سائیکلنگ، دوڑ و دیگر کھیل کھیلتے ہیں۔ اس کے علاوہ شاپنگ سنٹر اور سماجی تقریبات کے لیے بھی مخصوص عمارتیں بنائی گئی ہیں۔ سردی کے موسم میں یہاں لوگ 15 سے 20 بسوں کے قافلے کی صورت میں سفر کرتے ہیں  تاکہ اگر ایک بس برف میں دھنس جائے تو لوگ اتر کر دوسری بس میں سوار ہو جائیں اور اپنا سفر جاری رکھیں۔ یہ سروس دن میں 3 بار چلائی جاتی ہے۔ یہاں لوگوں کی زندگیاں زیادہ تر بند کمروں میں گزرتی ہیں  لیکن لوگ جھیلوں میں پیراکی اور آٹنگ جیسے تفریحات سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہاں سال میں چند دن کے لیے سورج ہلکی سی شکل دکھاتا ہے۔ تب یہ لوگ باہر نکل آتے ہیں اور سورج کی روشنی میں نہاتے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply