خاتون کو دل کا دورہ، 56 منٹ تک نبض بند رہنے کے بعد پھر زندہ ہو گئی

برطانیہ میں نارتھ امبر لینڈ کے قصبے اشنگٹن کی 50 سالہ سونیا برٹن

برطانیہ میں نارتھ امبر لینڈ کے قصبے اشنگٹن کی 50 سالہ سونیا برٹن

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

بعض اوقات شدید حادثات یا ہارٹ اٹیک آنے کی صورت میں ایسا بھی ہوتا ہے کہ متاثرہ شخص موت کے بالکل قریب پہنچ چکا ہوتا ہے، گویا مر ہی چکا ہوتا ہے، لیکن طبی امداد سے اس کی جان بچ جاتی ہے۔ موت کا سامنا کر کے لوٹنے والے ایسے شخص کی کہانی کس قدر حیرت ناک ہو سکتی ہے، اس کا اندازہ ایک برطانوی خاتون کے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے لگایا جا سکتا ہے۔ برطانیہ میں North Umberland کے قصبے Ashington کی 50 سالہ Sonia Burton ایک کیسینو میں کام کرتی ہے، کام کے دوران اسے شدید قسم کا ہارٹ اٹیک آیا۔ اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں 56 منٹ تک اس کی نبض بند رہی لیکن ڈاکٹروں نے ہمت نہ ہاری اور طبی امداد جاری رکھی۔ 56منٹ بعد اس کی نبض دوبارہ چلنے لگی اور وہ ہوش میں آ گئی۔ ہوش میں آنے کے بعد Sonia Burton نے بتایا کہ میں موت کے بالکل قریب تھی کہ اس دوران میرے مرحوم شوہر آئے اور انہوں نے کہا کہ ابھی تمہارا مرنے کا وقت نہیں ہوا  Sonia Burton واپس بچوں کے پاس جا اس کے بعد میں دوبارہ ہوش میں آ گئی۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق Sonia Burton کا کہنا تھا  کہ میں ایک زندہ معجزہ ہوں اور ڈاکٹروں کی شکر گزار ہوں کہ ان کی بدولت میں آج زندہ ہوں۔ میں روزانہ ساڑھے 5 بجے کام پر جاتی تھی لیکن ہارٹ اٹیک آنے کے روز میں ایک گھنٹہ پہلے ہی چلی گئی  تاکہ ساتھی ورکرز کے ساتھ گپ شپ کر سکوں اور کافی پی سکوں۔ جب مجھے ہارٹ اٹیک آیا، مجھے بس اتنا یاد ہے کہ میرے سینے میں شدید تکلیف ہوئی اور میں گر گئی۔ اس کے بعد مجھے ہسپتال لے جایا گیا۔ اس بے ہوشی کے وقت میں میری ملاقات میرے شوہر سے ہوئی، جو 2004ء میں 37 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ وہ بھی ہارٹ اٹیک ہی کی وجہ سے جاں بحق ہوئے تھے۔ ان کے امید افزا پیغام اور ڈاکٹروں کی کوشش کی وجہ سے آج میں دوبارہ اس دنیا میں موجود ہوں۔ واضح رہے کہ Sonia Burton 4 بچوں کی ماں ہیں۔

No comments.

Leave a Reply