امریکہ کا ساتھ دینے پر روسی صدر کی رومانیہ اور پولینڈ کو حملے کی دھمکی دے دی

روسی صدر ولادی میر پیوٹن

روسی صدر ولادی میر پیوٹن

ماسکو ۔۔۔ نیوز ٹائم

رومانیہ اور پولینڈ میں امریکہ ایک میزائل شیلڈ بنانے جا رہا ہے جسے روس اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔ اس معاملے میں امریکہ کا ساتھ دینے پر روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے رومانیہ اور پولینڈ کو واضح لفظوں میں حملے کی دھمکی دے دی ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ولادی میر پیوٹن نے رومانیہ اور پولینڈ سے کہا ہے کہ اگر تم نے امریکی میزائل شیلڈ نصب کی تو تم ہمارے میزائلوں کا نشانہ بنو گے۔ روسی صدر نے یہ دھمکی گزشتہ روز ایتھنز میں ایک یونانی وزیر اعظم کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دی۔ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ میزائل شیلڈ ان ممالک کو ایران کے میزائل حملوں سے بچانے کے لیے نصب کی جا رہی ہے، روس کو ڈرانے کے لیے نہیں۔ تاہم اس پر روس غصے سے بپھرا ہوا ہے۔ ولادی میر پیوٹن کا دوران کانفرنس کہنا تھا کہ اگر رومانیہ اور پولینڈ کو یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ کیا کر رہے ہیں تو وہ ہمیں اپنے تحفظ کے لیے ایسے اقدامات کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ ہم اپنی طرف سے کوئی پہل نہیں کریں گے لیکن امریکہ کے ان اقدامات کا جواب ضرور دیں گے۔ ہم اس وقت تک کچھ نہیں کریں گے جب تک اپنے ان ہمسایہ ممالک میں کوئی راکٹ نہیں دیکھ لیتے۔ روسی صدر نے امریکی فوج کی ایران سے بچنے کے لیے شیلڈ نصب کرنے کی بات کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا  کہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ طے پا چکا ہے اور اس پر عائد پابندیاں ختم کی جا چکی ہیں۔ ایران معاہدے میں قبول کر چکا ہے کہ وہ ایٹمی پروگرام بند کر دے گا۔  اس کے برعکس امریکہ جن میزائلوں کے ذریعے یہ شیلڈ بنائے گا وہ روسی شہروں کو باآسانی نشانہ بنا سکتے ہیں، اگر ہمیں پولینڈ اور رومانیہ میں امریکہ کے یہ میزائل نظر آ گئے تو ہم اس کے خلاف ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔

No comments.

Leave a Reply