ترکی اور اسرائیل سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے پر اتفاق

ترکی اور اسرائیل سفارتی تعلقات  بحال کرنے کے معاہدے پر اتفاق

ترکی اور اسرائیل سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے پر اتفاق

روم ۔۔۔ نیوز ٹائم

اسرائیلی حکومت کے ایک ذمہ دار عہدیدار نے کہا ہے کہ ترکی اور اسرائیل نے 5 سال سے تعطل کا شکار سفارتی تعلقات بحال کرنے کے ایک معاہدے سے اتفاق کیا ہے جس کے بعد جلد ہی دونوں ملکوں میں سفارت کا تقرر عمل میں لایا جائے گا۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپوٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ روم کے موقع پر ان کے ہمراہ آنے والے ایک حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ انقرہ اور تل ابیب میں سفارتی تعلقات کی بحالی کا سمجھوتہ طے پا چکا ہے۔ صرف رسمی اعلان کرنا باقی ہے۔ خیال رہے کہ ترکی اور اسرائیل کے درمیان 2010ء  میں اس وقت تعلقات کشیدگی کا شکار ہو گئے تھے جب اسرائیل نے ترکی کی طرف سے محصور فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی کے عوام کے لیے امدادی سامان سے لدے متعدد بحری جہاز روانہ کیے تھے۔ اسرائیلی فوج نے ترکی کے امدادی جہاز مرمرہ پر حملہ کر کے 10 ترک رضاکاروں کو شہید اور 50 سے زائد کو زخمی کر دیا تھا۔ قابض اسرائیلی فورسز نے دوسرے امدادی جہازوں پر سوار 650 عالمی امدادی کارکنوں کو یرغمال بناتے ہوئے امدادی سامان لوٹ لیا تھا۔ اس واقعے پر بطور احتجاج ترکی نے صہیونی ریاست کے ساتھ پہلے سے سرد مہری کا شکار سفارتی تعلقات توڑ لیے تھے۔ پچھلے 3 سال سے دونوں ملکوں نے سفارتی تعلقات کی بحالی کے دوبارہ رابطے شروع کر دیئے تھے۔ اسرائیلی حکومتی عہدیدار کے تازہ بیان پر ترک وزارت داخلہ کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply