پس منظر شور سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، ماہرین نفسیات

پس منظر شور سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے

پس منظر شور سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے

وسکونسن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی ماہرینِ نفسیات نے دریافت کیا ہے کہ اگر سکول یا گھر میں پس منظر کا شور زیادہ ہو تو اس سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ شور کے منفی اثرات پہلے ہی کچھ کم نہ تھے کہ اب تازہ دریافت نے اس حوالے سے تشویش میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔  University of Wisconsin-Madison میں سکول جانے والے چھوٹے بچوں کا مطالعہ کیا گیا اور اس دوران بچوں کے گھروں اور اسکولوں میں پس منظر کے شور کی شدت اور ان بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت کا تجزیہ کیا گیا۔ پس منظر کا شور ایک سائنسی اصطلاح ہے جس سے مراد وہ آوازیں ہیں جو پڑوس سے، اِدھر ادھر سے غیر ضروری طور پر کانوں میں پڑتی ہیں۔ مطالعے کے دوران معلوم ہوا کہ جن بچوں کے اسکولوں یا گھروں میں ارد گرد کے ٹریفک، لوگوں کے آپس میں باتیں کرنے، ٹی وی یا ریڈیو وغیرہ کا شور زیادہ ہوتا ہے، ان بچوں کو نئے الفاظ سیکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔ مطالعے سے حسبِ توقع یہ ثابت ہوا کہ پس منظر کا شور بچوں کی توجہ اپنی طرف بٹاتا ہے اور وہ پڑھائے جانے والے الفاظ یا استاد کی آواز پر متوجہ ہونے میں زیادہ مشکل محسوس کرتے ہیں۔ مطالعے سے یہ بھی دریافت ہوا کہ اگر بچوں کو سکھائے جانے والے الفاظ کی تعداد بڑھا دی جائے تو ان میں سیکھنے کی صلاحیت معمول پر واپس لائی جا سکتی ہے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ گھر میں بڑوں اور بچوں کے والدین کو جبکہ اسکول انتظامیہ اور اساتذہ کو خیال رکھنا چاہیے کہ نہ صرف گھر اور کلاس روم میں شور شرابا نہ ہو بلکہ آس پاس کا ماحول پرسکون ہو تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ دلچسپی کی بات تو یہ ہے کہ اکتسابی نفسیات میں پہلے ہی خاموش اور پرسکون ماحول کو اہمیت دی جاتی رہی ہے۔ نئے مطالعے نے شور کے نقطہ نگاہ سے اسی بات کی تصدیق کی ہے۔

No comments.

Leave a Reply