مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم، 800 بین الاقوامی مصنفین کا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی

مقبوضہ وادی میں مسلسل 17ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے

مقبوضہ وادی میں مسلسل 17ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے

سری نگر، پیرس ۔۔۔ نیوز ٹائم

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کشمیری رہنمائوں Syed Ali Geelani اور Mirwaiz Umar Farooq کو گرفتار کر لیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق Mirwaiz Umar Farooq جیسے ہی احتجاجی پروگرام میں شرکت کے لیے گھر سے نکلے بھارتی پولیس نے انھیں گرفتار کر کے Nageen پولیس اسٹیشن جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین Syed Ali Geelani کو  Humhama پولیس اسٹیشن میں نظربند کر دیا۔ گرفتار حریت رہنمائوں نے ہڑتال کی کال میں جمعہ تک توسیع کر دی ہے۔ مقبوضہ وادی میں کرفیو مسلسل نافذ ہے، پیر کو مسلسل 17ویں روز بھی موبائل، ٹیلی فون، انٹرنیٹ سروس اور ٹرین سروس معطل رہی جبکہ اسکول، کالج اور دیگر تعلیمی ادارے ہڑتال کی وجہ سے بند رہے۔ ہزاروں لوگوں نے شہید 19 سالہ Samir Ahmed Wani کی نماز جنازہ میں شرکت کی، اس موقع پر لوگوں نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کیے۔  نئی دہلی میں پولیس نے عوام اتحاد پارٹی کے صدر اور رکن اسمبلی انجینئر رشید کو مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج  سے روکنے کے لیے گرفتار کر لیا۔ 800 سے زائد معروف writer’s اور ماہرین تعلیم نے ایک خط کے ذریعے متنازع جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے، امریکی دانشور Noam Chomsky اور دیگر کے دستخط شدہ خط میں تشویش ظاہر کی گئی ہے کہ جموں و کشمیر میں حالیہ انسانی بحران پہلی بار پیدا نہیں ہوا بلکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا طرز حکمرانی شروع سے ایسا ہی رہا ہے۔ حریت قائدین Syed Ali Gilani ، Mirwaiz Umar Farooq اور Yasin Malik نے بھارتی حکومت کے الزام کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں ہماری تحریک آزادی بیرونی قوتوں کے ایما اور اشاروں پر نہیں بلکہ اپنے بل بوتے پر چلائی جا رہی ہے۔ پیرس میں کشمیریوں نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں خواتین اور بچوں نے احتجاجی دھرنا دیا اور بھارت کے مظالم اور اقوام متحدہ کی بے حسی کے خلاف نعرے بازی کی۔ اسلام آباد میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیراہتمام مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پیر کو انڈین ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔

No comments.

Leave a Reply