ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے پیچھےسابق امریکی جنرل کا کیمبل ہاتھ ، 42 صحافیوں کی گرفتاری

ینی سفک نامی ترک سرکاری اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے پیچھےسابق امریکی جنرل جان کیمبل کا ہاتھ ہے

ینی سفک نامی ترک سرکاری اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے پیچھےسابق امریکی جنرل جان کیمبل کا ہاتھ ہے

انقرہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے امریکی جنرل جان کیمبل کا ہاتھ ۔Yeni Safakنامی ترک سرکاری اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے  کہ 2 ماہ پہلے تک افغانستان میں امریکی فوجی اتحاد کی نگرانی کرنے ولاے سابق جنرل John F. Campbellنے سی آئی اے کے ذریعے بغاوت میں ملوث عناصر کو پیسہ فراہم کیا اور Incirlik ایئر بیس میں خفیہ ملاقاتیں بھی کی گئیں۔ یہ وہی فضائی اڈہ ہے جہاں سے امریکی اتحادی روزانہ کی بنیاد پر عراق اور شام میں دولت اسلامیہ (ISIS) کے خلاف حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ جنرل John F. Campbell نے ان الزامات کی تر دید کر دی ہے۔ امریکی جنرل نے وال اسٹریٹ جنرل سے گفتگو میں کہا کہ ترک اخبار نے اس حوالے سے ان کا موقف لینے کی بھی زحمت نہیں کی۔ واضح رہے کہ سرکاری اخبار کی جانب سے یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب ترکی اور امریکہ کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔ ترکی نے باغی  Fethullah Gulen کی حوالگی کے لیے امریکہ کو باقاعدہ طور پر خط بھی لکھ رکھا ہے، تاہم ترک حکام کا کہنا ہے کہ خود ساختہ طور پر جلا وطن باغی رہنما کو ترکی واپس نہ بھیجنے سے بغاوت میں امریکی کردار کھل کر سامنے آ جائے گا۔ دریں اثنا تری میں باغیوں کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے۔ پیر کو 42 صحافیوں کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے، جن میں سے 5 کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ 31 ماہرین تعلیم بھی پولیس کی حراست میں ہیں۔ ترک میڈیا کے مطابق جن صحافیوں کے وارنٹس گرفتاری جاری ہوئے ہیں، ان مین نازلی لیکاک بھی شامل ہیں، جنہیں 2013ء میں بدعنوانی کے ایک اسکینڈل میں رپورٹنگ پر سرکاری اخبار سے برطرف کیا گیا تھا۔ ادھر سرکاری فضائی کمپنی ترکش ایئر لائنز نے بھی پیر کو مزید 100 ملازمین کو برطرف کر دیئے، جس میں انتظامی اور کیبن کا عملہ شامل ہے۔ جبکہ ترکش ایئر لائن جو یورپ کی چوتھی بڑی کمپنی ہے کے ترجمان نے ان ملازمین کی برطرفی کی خبروں پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply