بہت جی لیا، اب مرنا چاہتا ہوں ، انڈونیشیا کا 145 سالہ شخص طویل زندگی سے اکتا گیا

انڈونیشیا کے 145 سالہ شخص مباح گوتھو

انڈونیشیا کے 145 سالہ شخص مباح گوتھو

جکارتہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

انڈونیشیا کے 145 سالہ شخص  Mbah Gotho طویل العمری سے اکتا چکے ہیں۔  Mbah Gothoکے مطابق ان کی پیدائش 31 دسمبر 1870 میں ہوئی تھی اور وہ اس وقت دنیا کے سب سے معمر انسان ہیں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ مباح گوتھو کے پاس موجودہ دستاویزات سے ان کے دعوے کی تصدیق ہو چکی ہے۔  Mbah Gothoنے انڈونیشیا نیوز چینل liputan ٹی وی سے خصوصی انٹرویو میں ناظرین سے اپنی موت کے لیے دعائوں کی درخواست بھی کی ہے۔ Mbah Gothoکی 4 بیویاں اور 10 بیٹے، بیٹیاں بڑھاپے کے سبب انتقال کر چکے ہیں۔ جبکہ ان کے 24 پوتے، پوتیاں اور نواسے، نواسیاں بھی انتقال کر چکے ہیں۔ اس وقت ان کے درجنوں ادھیڑ عمر پڑپوتے اور پڑنواسے موجود ہیں جو ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ انڈونیشی جریدے جکارتہ پوسٹ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 145 سالہ  Mbah Gothoکو طویل زندگی میں اس قدر نشیب و فراز سے گزرنا پڑا ہے کہ ان کا دل جینے سے اکتا گیا ہے۔ وہ 24 سال سے موت کی دعائیں کر رہے ہیں لیکن قدرت ان کو مسلسل زندگی سے نواز رہی ہے۔ برطانوی جریدے ڈیلی میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 122 سال کی عمر میں پہنچنے کے بعد 1992ء میں  Mbah Gothoنے موت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس زندگی سے تھک گئے ہیں اور اس دنیا سے رخصتی چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ان کو موت نے اپنی آغوش میں اب تک نہیں لیا ہے، جس کے سبب وہ اکتا گئے ہیں۔ برطانوی جریدے نے مقامی نامہ نگاروں کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ  Mbah Gotho نے 1992ء میں ہی اپنے بچوں اور پوتے، پوتیوں کی قبروں کے ساتھ اپنی قبر کھدائی تھی۔ انڈونیشن حکام کا کہنا ہے کہ  Mbah Gotho کی تاریخ پیدائش 31 دسمبر 1870ء ہے۔ ان کی 4 بیویاں، 10 بیٹے، بیٹیاں اور 24 پوتے پوتیاں تھے جو ایک ایک کر کے انتقال کر چکے ہیں۔ انڈونیشن میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر طبی ٹیسٹ کے بعد یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ  Mbah Gotho کی عمر واقع 145 سال ہے تو ان کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کر لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس وقت دنیا کی طویل العمر انسان کی حیثیت سے ایک فرانسیسی خاتون Jeanne Calment کا نام گینز بک میں درج ہے۔ انڈونیشی حکام کا کہنا ہے کہ عالمی طبی ماہرین   Mbah Gotho کی طویل العمری کو جانچنے کے لیے بعض اقدامات پر غور کر رہے ہیں، جن میں ان کا ڈی این اے بھی شامل ہے۔ اس ٹیسٹ میں وہ ان کی کلائی کے بالوں سے اندازہ لگائیں گے کہ آیا ان کی عمر واقع 145 سال ہے یا نہیں۔ مقامی اخبار نویسوں سے گفتگو میں جب Mbah Gotho سے سوال کیا گیا کہ آیا وہ اپنی اس طویل العمری کا راز کس چیز کو قرار دیتے ہیں؟  تو  Mbah Gotho نے کہا کہ وہ صبر اور برداشت کو ہی انسانی عمر کا راز سمجھتے ہیں۔ کیونکہ جس شخص میں صبر اور برداشت ہوتی ہے، وہ کسی قسم کے جھمیلے میں نہیں پڑتے اور نہ ہی ذہن پر دبائو محسوس کرتے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply