میانمار پر عائد امریکی پابندیاں ختم

باراک اوباما نے گزشتہ ماہ میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے وائٹ ہائوس میں ملاقات کے دوران عزم ظاہر کیا تھا کہ وہ یہ پابندیاں ہٹا لیں گے

باراک اوباما نے گزشتہ ماہ میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے وائٹ ہائوس میں ملاقات کے دوران عزم ظاہر کیا تھا کہ وہ یہ پابندیاں ہٹا لیں گے

میانمار ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکہ کے صدر باراک اوباما نے جمہوریت کے فروغ کے لیے قابل ذکر پیشرفت پر میانمار پر عائد پابندیاں ختم کر دی ہیں۔ امریکی صدر باراک اوباما نے گزشتہ ہفتے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کیے جس کے تحت ایک سابقہ اعلامیہ جس میں میانمار کی حکومت کو امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا، ختم ہو جائے گا۔ اس ملک میں گزشتہ سال ہونے والے عام انتخابات میں حزب مخالف کی جماعت کو پارلیمان میں اکثریت حاصل ہوئی تھی جس پر صدر اوباما نے کہا تھا کہ میانمار نے قابل ذکر حد تک اصلاحات کی ہیں جن میں بہت سے سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے اور آبادی کے لیے مزید آزادی فراہم کرنا بھی شامل ہیں۔ باراک اوباما نے گزشتہ ماہ میانمار کی رہنما Aung San Suu Kyi سے وائٹ ہائوس میں ملاقات کے دوران عزم ظاہر کیا تھا کہ وہ یہ پابندیاں ہٹا لیں گے۔ یہ پابندیاں 20 سال قبل عائد کی گئی تھیں جن کے تحت امریکی کمپنیوں اور امریکی مالیاتی اداروں کو کام لانے والی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو میانمار سے کاروبار سے منع کر دیا گیا تھا۔ ان تعزیرات کے باعث بہت سے سرمایہ کار میانمار کی منڈی سے استفادہ نہیں کر سکے اور نہ ہی میانمار کی برآمدات کو امریکہ میں رسائی ملی۔

No comments.

Leave a Reply