ترکی اور روس کے تعلقات بہتری کی جانب گامزن

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردگان

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردگان

استنبول ۔۔۔ نیوز ٹائم

روس نے یورپ کے دروازے پر دستک دے دی ہے اور ترکی کے ساتھ تعلقات کے نئے باب کا آغاز کرتے ہوئے ترکوں کے لئے اپنی مارکیٹ کے دروازے کھولنے کا اعلان کیا ہے، دونوں ملکوں نے گیس پائپ لائن کی تعمیر کے ایک معاہدے پر بھی دستخط کئے جس سے ترکی اور مغربی یورپ کو قدرتی گیس کی رسد فراہم ہو گی، اس معاہدے میں یورپ کے دیگر ممالک کی شمولیت کے امکانات بھی موجود ہیں جو امریکی مفادات کو دھچکہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روس اور ترکی کے تعلقات میں نئے باب کا اضافہ ہوا ہے جس کا اشارہ دونوں ملکوں کے درمیان استنبول میں روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردگان کی ملاقات اور دونوں ملکوں کے درمیان گیس پائپ لائن کے ایک معاہدے سے ملتا ہے جس پر دونوں ملکوں نے دستخط کئے ہیں۔ اس پائپ لائن سے ترکی اور مغربی یورپ کو قدرتی گیس کی رسد فراہم ہو گی۔ اس معاہدے میں یورپ کے دیگر ممالک بھی شامل ہو سکتے ہیں اور یہ معاہدہ گیم چینجر بن سکتا ہے۔ گیس پائپ لائن کے اس معاہدے کو ترک اسٹریم پائپ لائن پراجیکٹ  کا نام دیا گیا ہے جس پر توانائی کے روسی اور ترک وزرا نے استبول میں ایک تقریب میں دستخط کیے، جس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردگان شریک تھے۔ دونوں صدور نے جو استنبول میں منعقدہ توانائی کی عالمی کانگریس میں شرکت کر رہے ہیں، اس سے قبل مذاکرات بھی کیے۔ سمجھوتے کی رو سے 2019ء کے آخر تک بحیرہ اسود کے اندر سے دو پائپ لائنیں تعمیر کی جائیں گی، جن میں سے ایک ترکی کو گیس پہنچائے گی، جبکہ دوسری سے مغربی یورپ کو گیس کی رسد فراہم ہو گی۔ ایک عرصے سے روس، یوکرائن کے راستے یورپی منڈیوں تک روسی گیس پہنچانے کے لیے ترکی کو متبادل راستہ استعمال کرنا ہو گا۔

No comments.

Leave a Reply