دنیا کا سرد ترین شہر جہاں لوگ منفی 58 سینٹی گریڈ میں رہائش پذیر ہیں

روس میں واقع سائیبریا کے برفیلے خطے میں ‘اومیاکون’ دنیا کا سرد ترین رہائشی علاقہ ہے

روس میں واقع سائیبریا کے برفیلے خطے میں ‘اومیاکون’ دنیا کا سرد ترین رہائشی علاقہ ہے

ماسکو ۔۔۔ نیوز ٹائم

روس میں واقع Siberia کے برفیلے خطے میں ‘ Oymyakon’ دنیا کا سرد ترین رہائشی علاقہ ہے جس کے لغوی معنی  غیر منجمند پانی کے ہیں۔ اس جگہ زیادہ سے زیادہ سردی منفی 58 اور 60 درجے سینٹی گریڈ تک پڑتی ہے اور یہاں 500 افراد رہائش پذیر ہیں۔ یہاں کے مکینوں کے ہونٹوں کی نمی فوراً برف کے نوکیلے ٹکڑوں میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ یہاں کے لوگ گوشت رغبت سے کھاتے ہیں۔ معمولاتِ زندگی متاثر ہوتے ہیں جن میں برقی اور فون لائنز کا بیٹھ جانا اور پانی کے پائپوں کا پھٹ جانا ایک عام بات ہے۔ گاڑیوں کو گرم گیراج میں رکھا جاتا ہے کیونکہ اس یخ سردی میں ان کا انجن اسٹارٹ نہیں ہو پاتا۔ یہاں موسم گرما میں بھی درجہ حرارت منفی 40 سے کم نہیں ہوتا۔ سردیوں میں صرف 3 گھنٹے بجلی روزانہ میسر ہوتی ہے جس میں لوگ اپنے معمول کے کام انجام دیتے ہیں۔ گاڑیاں نہ چلنے کی صورت میں لوگ پیدل چل کر اپنے معمول کے کام نمٹاتے ہیں۔ لوگ گرم رہنے کے لیے گھوڑے کے خون میں میکرونی ڈال کر بھی کھاتے ہیں اور مچھلیوں کا کچا گوشت بھی ان کا من پسند کھانا ہے۔

اس جگہ زیادہ سے زیادہ سردی منفی 58 اور 60 درجے سینٹی گریڈ تک پڑتی ہے اور یہاں 500 افراد رہائش پذیر ہیں

اس جگہ زیادہ سے زیادہ سردی منفی 58 اور 60 درجے سینٹی گریڈ تک پڑتی ہے اور یہاں 500 افراد رہائش پذیر ہیں

No comments.

Leave a Reply