بنگلہ دیش: روہنگیا مسلمانوں کی آمدورفت روکنے کے لئے سرحد پر اضافی فوج تعینات

ریاست  رخائن میں فوجی آپریش کے دوران کم از کم  130 روہنگیا مسلمان اور  130 گائوں کو نذر آتش کر دیا گیا ہے

ریاست رخائن میں فوجی آپریش کے دوران کم از کم 130 روہنگیا مسلمان اور 130 گائوں کو نذر آتش کر دیا گیا ہے

ڈھاکہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

بنگلہ دیش نے میانمار سے روہنگیا مسلمان اقلیت سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لے سرحد پر اضافی سیکیورٹی اہلکار تعینات کر دیئے ہیں۔ میانمار میں فوج کے کریک ڈائون سے بچنے کے لیے سینکڑوں روہنگیا مسلمان سرحد پار کر کے بنگلہ دیش میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کے حکام کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کو روکنے کے لیے سرحدی فورسز کی چار اضافی پلاٹونز کو تعینات کیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش کی سرحدی فورس کے مطابق حالیہ دنوں میں روہنگیا مسلمانوں کی ملک میں داخل ہونے کی متعدد کوششوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔ میانمار میں فوج کے کریک ڈائون سے بچنے کے لیے روہنگیا مسلمان اقلیت سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد سرحد پار کر کے بنگلہ دیش میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیشی حکام اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جو لوگ بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں انھیں گولیاں مار کر ہلاک کیا جا رہا ہے۔ ریاست Rakhine میں جاری فوجی آپریشن کے دوران ایک ماہ کے عرصے میں کم از کم 130 افراد مارے جا چکے ہیں۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ سینکڑوں مکانات نذر آتش کر دیئے گئے ہیں اور غیر ملکی صحافیوں کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ تاہم حکومت نے ان دعوں کو مسترد کیا ہے۔ خیال رہے کہ Rakhine میں لاکھوں روہنگیا مسلمان بستے ہیں جنھیں میانمار کا شہری نہیں تسلیم کیا جاتا۔ لوگوں کے خیال میں وہ غیر قانونی طور پر بنگلہ دیش سے آنے والے پناہ گزین ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل رواں ہفتے کے آغاز میں میانمار میں فوج نے کہا تھا کہ اس نے روہنگیا مسلمانوں کے ایک گائوں میں 25 لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ میانمار کی حکومت نے تسلیم کیا تھا کہ اس کی فوج نے ریاست رخائن میں ان دیہات پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ کی جہاں روہنگیا مسلم اقلیت آباد ہے۔ ریاست رخائن میں کسی آزاد میڈیا کو رسائی حاصل نہیں ہے اس سے کسی بھی سرکاری بیان کو کافی تنقیدی نگاہ سے دیکھنا پڑتا ہے۔ میانمار کے سرکاری میڈیا کے مطابق روہنگیا مسلمانوں نے 130 گھروں کو نذرِ آتش کیا تاکہ غلط فہمی پیدا کی جائے اور بین الاقومی امداد حاصل کی جا سکے۔ اس سے پہلے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ فوجی قافلے پر گھات لگا کر کیے گیے ایک حملے کے بعد ہونے والے تصادم میں 2 فوجی اور 6 حملہ آور ہلاک ہو گئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق Rakhine کے علاقے میں کچھ دیہات کو جلایا بھی گیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply