امریکہ، تائیوان کے ساتھ فوجی تعلقات سے باز رہے: چین

چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ تائیوان کے ساتھ فوجی تعلقات قائم کرنے سے باز رہے

چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ تائیوان کے ساتھ فوجی تعلقات قائم کرنے سے باز رہے

بیجنگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ تائیوان کے ساتھ فوجی تعلقات قائم کرنے سے باز رہے۔ بیجنگ حکومت نے واشنگٹن کی جانب سے سالانہ دفاعی بجٹ میں تائیوان کے ساتھ فوجی تعلقات قائم کرنے کے بل کو چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہفتہ کے روز امریکہ نے دفاعی بجٹ کی منظور دی ہے جس میں تائیوان کے ساتھ فوجی تعلقات قائم کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ امریکہ کے اس منصوبے پر چین نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ ”ون چائنہ” پالیسی کے تحت ہیں اگر امریکہ نے تائیوان کے ساتھ فوجی تعلقات قائم کرنے اور دفاعی سامان فراہم کرنے کی کوشش کی تو اسے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت تصور کیا جائے گا۔ یاد رہے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بنتے ہی تائیوان کی صدر سے ٹیلی فون رابطہ کیا تھا۔ اس وقت بھی چین نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔ ٹرمپ اور تائیوان کی صدر کے درمیان حالیہ رابطہ 1979ء کے بعد پہلی بار ہوا ہے جب امریکا نے تائیوان سے سفارتی تعلقات ختم کر دیئے تھے اور اس کے بعد آج تک کسی امریکی صدر نے تائیوانی حکام سے رابطہ نہیں کیا۔ چین، تائیوان کو ایک صوبے کا درجہ دیتا ہے اور ٹرمپ کی جانب سے حالیہ رابطے سے چین کی فوجی اور سول قیادت کو غصہ دلانے کے مترادف تصور کیا جا رہا ہے۔ ایک طرف دونوں ممالک کے درمیان متنازع جزائر پر تنازع چل رہا ہے  دوسرا امریکہ نے تائیوان کے ساتھ تعلقات کی ابتدا کر دی ہے اور ان سے فوجی تعلقات قائم کرنے کے بجٹ مختص کر دیا ہے جو چین کے لیے تشویشناک ہے۔

No comments.

Leave a Reply