جاپان کے وزیر اعظم شِنزو آبے آج صدر اوباما کے ہمراہ پرل ہاربر کا دورہ کریں گے

جاپان کے وزیر اعظم شِنزو آبے اور امریکی صدر باراک اوباما

جاپان کے وزیر اعظم شِنزو آبے اور امریکی صدر باراک اوباما

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے کا دورہ جنگوں کے عہد کے سابقہ دشمنوں کے مابین اتحاد کا غماز ہے۔ گذشتہ ماہ، انتخاب کے بعد شنزو آبے وہ پہلے عالمی سربراہ تھے، جِن کی ٹرمپ سے ملاقات ہوئی جاپانی وزیر اعظم شِنزو آبے آج صدر باراک اوباما کے ہمراہ پرل ہاربر کا دورہ کریں گے۔ کابینہ کے چیف سکریٹری، یوشیدا سوگا نے اس ماہ کے اوائل میں بتایا تھا کہ دورے کا مقصد جاپان اور امریکہ کے درمیان مفاہمت کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ شنزو آبے کا دورہ جنگوں کے عہد کے سابقہ دشمنوں کے مابین اتحاد کا غماز ہے۔ شنزو آبے پرل ہاربر کا دورہ کرنے والے پہلے جاپانی وزیر اعظم ہوں گے، کہ 12 ستمبر، 1951ء کو جاپان کے سابق رہنما شجیرو یوشیدا نے وہاں عارضی قیام کیا تھا۔ آج کے اس دورے سے قبل، 75 برس قبل پرل ہاربر پر حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں امریکہ جنگِ عظیم دوئم میں کود پڑا، اور اب سے 4 ہفتے سے بھی کم وقت کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ 45ویں  صدر کے طور پر عہدہ سنبھالنے والے ہیں۔ گذشتہ ماہ انتخاب کے بعد شنزو آبے وہ پہلے عالمی سربراہ تھے، جِن کی ٹرمپ سے ملاقات ہوئی۔  نیو یارک میں ان کی فوری ملاقات کے بعد شنزو آبے نے ٹرمپ کو قابلِ اعتبار رہنما قرار دیا تھا۔ حکومتِ جاپان کے ترجمان نے بتایا ہے کہ شنزو آبے 7 دسمبر، 1941ء کو جاپان کی جانب سے پرل ہاربر پر ہونے والے حملے پر معذرت نہیں کریں گے،  جس کے نتیجے میں 2000 سے زائد فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ ادھر اِسی طرح کے معاملے پر اوباما نے 1945ء میں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ہونے والے امریکی ایٹمی بم حملوں پر معذرت نہیں کی تھی، جس میں لاکھوں شہری آبادی ہلاک ہوئی۔

No comments.

Leave a Reply