اپوزیشن نے فوجی عدالتوں میں توسیع کی مخالفت کر دی، پارلیمانی اجلاس بے نتیجہ ختم

اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی

اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے سپییکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنمائوں کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت کر دی اور فوجی عدالتوں کی کارکردگی کے حوالے سے حکومت سے وضاحت طلب کر لی، جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے اجرا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا، اگلا اجلاس 17 جنوری کو ہو گا۔ Speaker Sardar Ayaz Sadiq کی زیر صدارت پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی رہنمائوں Syed Khurshid Ahmed Shah ، Naveed Qamar ، PTI Shah Mehmood Qureshi ، Shireen  Mazari ، Jamiat Ulema-e-Islam, Akram Khan Durrani,  (JUI-F) ، Pakistan MQM Dr Farooq Sattar ، Jamat e Islami Sahibzada Tariq Ullah ، ANP’s Ghulam Ahmed Bilour ، Qaumi Watan Party Aftab Sherpao ، Pakhtoonkhaw Awami Party Mehmood Khan Achakzai ،FATA Alhaj Shah Jee Gul Afridi اور Federal Minister Zahid Hamid نے شرکت کی۔ اجلاس میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوال سے آئینی ترمیم، نیب آرڈیننس میں ترمیم اور نیب کے نئے قانون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ Law Minister Zahid Hamid نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید دو سال کی توسیع کر دی جائے اور اس حوالے سے متفقہ بل کا مسودہ تیار کر لیا جائے۔Akram Khan Durrani نے کہا کہ ہم پرانے موقف پر قائم ہیں اور ہم فوجی عدالتوں کی حمایت نہیں کریں گے۔ پیپلز پارٹی نے ملٹری کورٹس کی توسیع کے فیصلے کی مخالفت کر دی اور نیب ترمیمی آرڈیننس کے اجرا پر بھی احتجاج کیا۔ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی نیب ترمیمی آرڈیننس پر اظہار برہمی کیا۔ Syed Khurshid Ahmed Shah نے کہا کہ حکومت بتائے ججز، پراسیکیوشن اور گواہوں کے تحفظ کے لیے کیا کیا اور عدالت اصلاھات کے لیے دو سال میں کیا اقدامات کئے گئے؟ ضرب عضب کی موجودہ صورتحال کیا ہے؟ ضرب عضب سمیت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی تفصیلات بھی دی جائیں۔ اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا جس کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہو سکا۔ فیصلہ کیا گیا کہ اجلاس دوبارہ 17 جنوری کو ہو گا۔ قبل ازیں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں Naveed Qamar، Shah Mehmood Qureshi ، Shireen Mazari ، اور Sahibzada Tariq Ullah نے شرکت کی۔ Khurshid Ahmed Shah کا کہنا تھا کہ روز اول سے ہمارا موقف ہے کہ ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی ضرورت نہیں  تاہم حکومت کا موقف بھی سنا جائے گا اور اگر فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کی تو ہم اس کی بھر پور مخالفت کریں گے۔ فوجی عدالتوں کے ساتھ باقی 19 نکات پر بھی عمل ہونا تھا حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا گیا۔ لگتا ہے حکومت ہمارا کندھا استعمال کر کے فوجی عدالتوں کو مسترد کرنا چاہتی ہے۔ Shah Mehmood Qureshi نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے حوالے سے حکومت کے اپنے ارکان کے موقف میں تضاد اور ہچکچاہٹ ہے۔ حکومت پہلے اپنے ارکان کو فوجی عالتوں کے وسیع پر متفق کرے، پھر اپنا موقف ہم دے گئے ہم حکومت کا موقف سنے گے۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر حکومت تنہا بھی ہے اور تقسیم بھی۔ دونوں اتحادی جماعتیں اس معاملے میں حکومت کے ساتھ نہیں۔

No comments.

Leave a Reply