عالمی شخصیات کی ٹرمپ کے مسلم پناہ گزینوں پر پابندی کے فیصلے پر کڑی تنقید

مسلم ممالک کے پناہ گزینوں کے امریکا داخلے پر پابندی کے فیصلے کو نامور عالمی شخصیات کی جانب سے شدید تنقید

مسلم ممالک کے پناہ گزینوں کے امریکا داخلے پر پابندی کے فیصلے کو نامور عالمی شخصیات کی جانب سے شدید تنقید

نیوز ٹائم

امریکی صدر Donald Trump کی جانب سے 7 مسلم ممالک کے پناہ گزینوں کے امریکا داخلے پر پابندی کے فیصلے کو نامور عالمی شخصیات کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق Donald Trump کے متنازع ایگزیکٹو آرڈر کے بعد عالمی رہنمائوں سمیت مختلف نامور شخصیات کی جانب سے فیصلے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ برطانوی وزیراعظم Theresa May نے 7 مسلم ممالک کے پناہ گزینوں کے امریکا داخلے کے فیصلے کو انسانیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ Boris Johnson کو حکم دیا کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کو امریکی ہم منصب کے سامنے اٹھائیں اور اپنے تحفظات کا اظہار کریں۔ برطانوی لیبر رہنما Jeremy Corbyn نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازع آرڈر کے جواب میں رواں سال کے آخر میں امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کو منسوخ کر دیا جائے جبکہ برطانوی شہریوں کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ Donald Trump کے دورہ برطانیہ کو منسوخ کر دیا جائے  اور اس مقصد کے لئے شہری آن لائن پٹیشن پر دستخط بھی کر رہے ہیں۔ نامور امریکی ماڈل Kim kardashian نے ٹوئٹر پر امریکا میں ہلاک ہونے والے شہریوں کے سالانہ اعداد و شمار جاری کئے جس میں ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں سالانہ سب سے زیادہ شہری بندوق کے غیر قانونی استعمال سے ہلاک ہوتے ہیں جس کے ذمہ دار عام شہری ہیں لیکن پناہ گزینوں کو امریکا کی سیکیورٹی کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے ان کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ایسے افراد کی تعداد صرف 2 ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں پر پابندی لگانے کے لئے امریکا میں بندوق کے غیر قانونی استعمال کو روکا جائے۔Mayor of London Sadiq Khan نے ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا کے صدر کو برطانیہ صرف اسی وقت آنے دیا جائے گا جب وہ مسلمانوں پر عائد کردہ متنازع فیصلے کو واپس نہیں لے لیتے۔

 Boris Johnson  @BorisJohnson

We will protect the rights and freedoms of UK nationals home and abroad. Divisive and wrong to stigmatise because of nationality

برطانوی وزیر خارجہ Boris Johnson نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ہم اپنے شہریوں کے حقوق اور آزادی کا تحفظ نہ صرف برطانیہ میں بلکہ بیرون ملک بھی کریں گے، کسی پر قومیت کی بنیاد پر پابندی لگانے کو رسوائی سمجھتے ہیں۔ برطانوی وزیر خارجہ کی ٹوئٹ پر ان کی بہن نے بھی جوابی ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ہمیں صرف برطانیہ کے شہریوں ہی کی نہیں بلکہ ہر کسی شخص کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیئے۔

No comments.

Leave a Reply