مسلمانوں کے امریکہ داخلے پر پابندی، جرمنی چانسلر کا بھی اظہار افسوس

برعکس جرمن چانسلر انجیلا مرکل

برعکس جرمن چانسلر انجیلا مرکل

برلن  ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا اور یورپ میں مسلمانوں کے خلاف پائے جانے والے عمومی تعصب کے برعکس جرمن چانسلر انجیلا مرکل ہمیشہ مسلم تارکین وطن کے حق میں بات کرتی رہی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کا نفرت انگیز قدم اٹھایا گیا تو وہ ایک بار پھر میدان میں آ گئیں اور تارکین وطن کے حق میں ایک بھرپور بیان جاری کر کے ڈونلڈ ٹرمپ کو شرمندہ کر دیا۔ ویب سائٹ INDY100 کی رپورٹ کے مطابق انجیلا مرکل نے پیر کے روز ایک کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے امریکی صدر کی جانب سے مسلمانوں پر لگائی گئی پابندی کے بارے میں اپنے خیالات کا واضح طور پر اظہار کیا۔ ان کے ترجمان Steffen Seibert کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں بتایا گیا کہ جرمن چانسلر امریکہ کی جانب سے تارکین وطن اور کچھ ممالک کے شہریوں پر عائد کی جانے والی پابندیوں پر افسوس کا اظہار کرتی ہیں۔ وہ سمجھتی ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف پرعزم ترین جنگ بھی اس بات کی توجہ نہیں ہے کہ کسی خاص عقیدے یا پس منظر کے لوگوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جائے۔ Geneva Refugee Convention بین الاقوامی برادری کو پابند کرتی ہے کہ جنگ کی حالت میں وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ گزینوں کو قبول کریں۔ امریکی امیگریشن کے بارے میں فیصلہ کرنا امریکی حکومت کا کام ہے، لیکن ہم اس کے ساتھ اتفاق نہیں کرتے اور ہم اس طرح کا طرز عمل نہیں اپنائیں گے۔

No comments.

Leave a Reply