بھارت کا اسرائیل سے 2.5 ارب ڈالر کے طیارہ شکن میزائل خریدنے کا معاہدہ

بھارت کا اسرائیل سے 2.5 ارب ڈالر کے طیارہ شکن میزائل خریدنے کا معاہدہ

بھارت کا اسرائیل سے 2.5 ارب ڈالر کے طیارہ شکن میزائل خریدنے کا معاہدہ

نئی دہلی، تل ابیب ۔۔۔ نیوز ٹائم

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل سے جدید ترین طیارہ شکن میزائل خریدنے کے ایک معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کی مالیت 2 ارب 50 کروڑ ڈالر ہے۔ اس معاہدے کے تحت بھارت کو اسرائیل میں تیار کردہ Barak 8 طیارہ شکن میزائل نظام فروخت کئے جائیں گے  جن کی فراہمی 2023 ء تک مکمل کر لی جائے گی جبکہ یہ بھارتی بری فوج کے سپرد کیے جائیں گے۔ یہ طیارہ شکن میزائلوں کے ذیل میں اب تک بھارت اور اسرائیل کے مابین سب سے بڑا معاہدہ بھی ہے۔ اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ Barak 8 میں 30 سے 45 کلومیٹر دور کسی بھی محوِ پرواز کو ہدف کا نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے چاہے وہ کوئی طیارہ ہو، ہیلی کاپٹر ہو، فضا سے زمین کی طرف فائر کیا گیا میزائل ہو، کروز میزائل ہو، ڈرون ہو یا پھر کوئی لڑاکا طیارہ ہی کیوں نہ ہو۔ واضح رہے کہ بھارت اور اسرائیل میں دیرینہ دفاعی تعلقات ہیں جو حالیہ برسوں میں غیر معمولی طور پر مضبوط ہوئے ہیں۔ مثلا 2014 ء میں نریندر مودی نے زمین سے فضا تک مار کرنے والے 262 عدد اسرائیلی ساختہ Barak 1 میزائل سسٹم خریدنے کی منظوری دی تھی جبکہ اس معاہدے کی لاگت 144 ملین ڈالر تھی۔ اس معاہدے کی رو سے ان میزائلوں کو بھارتی بحریہ کے جنگی جہازوں پر نصب کیا جا رہا ہے اور یہ کام 2019 ء تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ 2014 ہی میں 32 ارب روپے (525 ملین ڈالر) کے ایک اور معاہدے کے تحت مودی سرکار نے اسرائیل سے 8356 عدد Spike anti-tank missiles اور 321 Launcher خریدنے کا معاہدہ کرتے ہوئے ایسے ہی میزائلوں کی امریکی پیشکش ٹھکرا دی تھی۔ قبل ازیں 2013 ء میں بھی بھارت نے اسرائیل سے 15 عدد Heron drones خریدنے کا معاہدہ بھی کیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply