الطاف حسین کے خلاف کارروائی سے انٹرپول کا انکار

ایم کیو ایم لندن کے بانی Altaf Hussain

ایم کیو ایم لندن کے بانی Altaf Hussain

پیرس، اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

ایم کیو ایم لندن کے بانی Altaf Hussain کو بچانے کے لیے انٹرپول سامنے آ گئی۔ غدار وطن کے red warrant کے لیے پاکستان کی جانب سے بھیجی گئی درخواست پر کارروائی سے بالواسطہ طور پر انکار کر دیا گیا۔ بین الاقوامی پولیس نے Altaf Hussain کے خلاف مقدمہ بھی سیاسی قرار دے دیا اور کہا  کہ سیاسی اور مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کی جاتی۔ ذرائع کے مطابق انٹرپول کی جانب سے عدم تعاون کا رویہ بھارت اور برطانیہ کے دبائو کا نتیجہ ہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما Dr Imran Farooq قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ ملزم Iftikhar Hussain ، Muhammad Anwar اور  Kashif Khan کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے  اور ملزمان کے اشتہارات چسپاں کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے، جا کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے red نوٹس جاری کئے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت اور برطانیہ کے دبائو پر انٹرپول نے Altaf Hussain کے خلاف تعاون سے بلواسطہ طور پر انکا رکر دیا ہے اور بانی متحدہ کے red warrant کی درخواست پر پاکستان سے الزامات کی وضاحت طلب کر لی ہے۔ انٹرپول نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان بانی ایم کیو ایم Altaf Hussain کے خلاف بغاوت کے الزامات کی وضاحت کرے۔ انٹرپول نے red warran کی درخواست پر پاکستان سے 13 مارچ تک وضاحت مانگی ہے۔ ایف آئی اے کو جواب میں انٹرپول نے کہا ہے کہ وہ سیاسی اور مذہبی معاملات میں کارروائی نہیں کرتا۔ وزارت داخلہ کو موصول ہونے والے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں درج مقدمہ سیاسی نوعیت کا لگتا ہے۔ وزرات داخلہ کا کہنا ہے کہ 13 مارچ تک انٹرپول کو جواب دے دیں گے۔ انٹرپول کی جانب سے ایف آئی اے کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ہمارا قانون واضح ہے، سیاسی مقدمات کی پیروی کرتے ہیں، نہ مذہبی کی۔ ایم کیو ایم کے بانی کے بارے میں پاکستان اپنی درخواست میں ا ستعمال کئے گئے لفظ ”بغاوت” کی وضاحت کرے اور الزامات کی تفصیلات فراہم کرے۔ ایف آئی اے نے رواں ماہ 4 فروری کو انٹرپول کو ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف red warran کے اجراء کی درخوات دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ایم کیو ایم کے بانی قائد نے 22 اگست 2015 کو کراچی میں ایک نفرت انگیز تقریر کی تھی، جس میں لوگوں کو  بغاوت اور اشتعال پر اکسایا گیا۔ مقدمے کے اندراج کے بعد عدالت نے انہیں مفرور قرار دیا اور ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کئے، لہذا انہیں پاکستان کے حوالے کیا جائے۔ وزرات داخلہ حکام کا کہنا ہے کہ وہ 13 مارچ تک اپنا جواب انٹرپول کو بھجوا دیں گئے۔ دوسری جانب اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج Syed Kausar Abbas Zaidi نے ایم کیو ایم کے سابق رہنما Dr Imran Farooq کیس کے 3 ملزمان کے اشتہار جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ملزم Iftikhar Hussain ، Muhammad Anwar اور Kashif Khan کو اشتہار جاری کرنے کی درخواست فوجداری قانون کی دفعہ 87 کے تحت دائر کی گئی تھی۔ 2 دسمبر کو تینوں ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے تھے۔ ایف آئی اے Counter Terrorism Wing نے تینوں ملزمان کو اشتہارئی قرار دینے کے لیے کارروائی کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔تینوں ملزمان کے گھروں پر اشتہار چسپاں کئے جا رہے ہیں۔ آئندہ 10 رز ایف آئی اے کی جانب سے کارروائی مکمل کر لی جائے گی۔ کارروائی مکمل ہونے پر ملزمان کو اشتہاری قرار دے کر ان کے ریڈ نوٹسز جاری ہوں گے۔ ایف آئی حکام کے مطابق ملزمان Iftikhar Hussain اور Muhammad Anwar برطانیہ میں مقیم ہیں۔ ملزم Iftikhar Hussain ایم کیو ایم کے قائد Altaf Hussain کے بھانجے ہیں، جبکہ ملزم Muhammad Anwar کا شمار Altaf Hussain کے قریب ترین ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ Dr Imran Farooq قتل کے مقدمے میں ایم کیو ایم کے قائد Altaf Hussain بھی نامزد ملزم ہیں۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت سے اشتہارات لگانے کی درخواست منظور ہونے کے بعد ایف آئی اے کے حکام نے ان تینوں ملزمان کے پاکستان میں موجودہ گھروں کے ایڈریس کے علاوہ عام مقدمات پر بھی  اشتہار لگانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply