ایران میں 80 ملین کی آبادی میں 45 ملین افراد کو دو وقت کا کھانا میسر نہیں

اس وقت ساڑھے 4 کروڑ ایرانی بدترین غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں جنہیں دو وقت کا کھانا بھ

اس وقت ساڑھے 4 کروڑ ایرانی بدترین غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں جنہیں دو وقت کا کھانا بھ

تہران ۔۔۔ نیوز ٹائم

ایران میں بے روزگاری، غربت اور ابتر معاشی صورت حال نے ملک کو بدترین غربت اور قحط سے دوچار کیا ہے۔ ایرانی حکومت کے عہدیداروں نے اعتراف کیا ہے کہ 80 ملین کی آبادی میں 45 ملین افراد کو دو وقت کا کھانا میسر نہیں۔ وہ بدترین معاشی حالات میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ ایران میں آخری حدوں کو چھوتی غربت اور بے روزگاری پر عالمی مبصرین بھی سوچنے پر مجبور ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر غربت کی یہ شرح برقرار رہی تو ایران میں بھوک انقلاب برپا ہو سکتا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایران، عراق جوائنٹ ٹریڈ چیمبر کے چیئرمین یحیی آل اسحاق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران میں فی کس سالانہ آمدن میں 1979ء  کی نسبت 30 فیصد کمی آئی ہے اور اس وقت ساڑھے 4 کروڑ ایرانی بدترین غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں جنہیں دو وقت کا کھانا بھی میسر نہیں۔ آل اسحاق نے بتایا کہ 60 فیصد ایرانی اپنی آمدن اور خرچ میں توازن قائم رکھنے میں ناکام ہیں۔ ایران میں بے روزگاری کی شرح 8 ملین تک جا پہنچی ہے جبکہ بڑے شہروں میں لوگ اپنی آمدن کا دو تہائی صرف رہائش کے حصول پر خرچ کرتے ہیں۔ ایرانی عہدیدار نے اعتراف کیا کہ ملک میں صنعتی پیداوار میں غیرمعمولی کمی آئی ہے۔ ایران میں اس وقت 94 فیصد پیداواری یونٹ ابتر حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ درمیانے اور چھوٹے درجے 70 فیصد پیدواری یونٹ معطل ہیں جبکہ 30 فیصد پیدواری یونٹ مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں۔ حال ہی میں ایران میں خمینی کمیٹی برائے ریلیف کے چیئرمین پرویز فتاح نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران میں 11 ملین افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران میں غربت کی یہ شرح کم نہ ہوئی تو ملک میں ایک نیا انقلاب برپا ہو سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غربت اور بے روزگاری نے ایرانی قوم کا عزت سے جینا حرام کر دیا ہے  جس کے بعد ان کے پاس حکومت وقت کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔

No comments.

Leave a Reply