شی جن پنگ اور ٹرمپ میں ٹیلی فون رابطہ: شمالی کوریا کا معاملہ مذاکرات سے حل کیا جائے

شی جن پنگ اور ٹرمپ میں ٹیلی فون رابطہ

شی جن پنگ اور ٹرمپ میں ٹیلی فون رابطہ

بیجنگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ شمالی کوریائی بحران کو پرامن مذاکرات سے حل کیا جانا چاہیے۔ اس بحران کے تناظر میں چینی و امریکی صدور نے گزشتہ روز ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ہے کہ شمالی کوریا کی جوہری ہتھیار سازی کے حوالے سے پیدا ہونے والی کشیدگی کو پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ چینی رہنما نے اس بات چیت میں یہ بھی کہا ہے کہ چین شروع سے ہی شمالی کوریائی بحران کے حل کے لیے مذاکرات کی وکالت کر رہا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ شمالی کوریا کے بحران کو حل کرنے کے لیے امریکا اپنی صلاحیتوں پر انحصار کر سکتا ہے۔ اسی دوران امریکا کا کارل ونسن جنگی بحری بیڑہ بھی جزیرہ نما کوریا کے خطے میں پہنچ گیا ہے۔ چینی صدر نے اپنے امریکی ہم منصب پر واضح کیا کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ مل کر شمالی کوریائی بحران کے خاتمے کی غرض سے عملی اقدام کے لیے تیار ہے لیکن یہ سب پرامن انداز میں ہونا چاہیے۔ شی جن پنگ نے اس گفتگو میں اصرار کیا کہ جزیرہ نما کوریا میں امن و استحکام تنازعے کے پرامن حل میں پوشیدہ ہے۔ چینی اور امریکی صدور کے درمیان ہونے والی گفتگو کی مختصر تفصیلات بیجنگ حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہیں۔ چینی صدر کے حالیہ امریکی دورے کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے ملاقات کے بعد ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا مصیب کو دعوت دینے کی کوشش میں ہے اور اگر اس صورت حال کو بہتر بنانے میں چین شامل نہ ہوا تو پھر امریکا اس مسئلے کو حود ہی حل ڈھونڈے گا۔ مشرق بعید میں ایک تازہ پیشرفت جاپانی بحریہ کا یہ منصوبہ ہے کہ اس کے جنگی بحری جہاز بھی امریکی جنگی بیڑے میں کے ہمراہ جزیرہ نما کوریا کے سمندری علاقے میں جمع ہو کر مشترکہ فوجی قوت کا مظاہرہ کریں گے۔

No comments.

Leave a Reply