فلسطینی گروپ حماس کی طرف سے متوقع نئی پالیسی دستاویز میں سے اسرائیل کی تباہی اور اخوان المسلمون تنظیم سے تعلق جیسے نکات ختم

اسماعیل ہنیہ اور حماس کے رہنما خالد مشعل

اسماعیل ہنیہ اور حماس کے رہنما خالد مشعل

غزہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

فلسطینی گروپ حماس نے اسرائیل کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اے ایف پی نے خلیجی عرب ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حماس کی طرف سے متوقع نئی پالیسی دستاویز میں سے اسرائیل کی تباہی اور اخوان المسلمون تنظیم سے تعلق جیسے نکات حذف کر دیے گئے ہیں۔ حماس کی طرف سے اس پیشرفت کا مقصد خلیجی عرب ریاستوں اور مصر کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانا بتایا گیا ہے۔ مصر اور مغربی ممالک اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔ مغربی ممالک اسرائیل کے حوالے سے حماس کی پالیسی کے باعث اسے بھی دہشت گرد گروپ قرار دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں حماس کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے اے ایف پی کو بتایا کہ حماس کی نئی قیادت کا 15 مئی سے قبل اعلان متوقع ہے۔ اس عہدہ دار کے بقول Ismail Haniyehکو اسلامی تحریک مزاحمت کا نیا سربراہ نامزد کیا جا سکتا ہے۔ وہ دوحہ میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے حماس کے رہنما Khaled Meshaal  کی جگہ لیں گے۔ حماس قطر میں ایک ضمنی منشور کا بھی اعلان کر رہی ہے۔ اس میں 1967ء کی 6 روزہ جنگ میں اسرائیل کے زیر قبضہ آنے والے فلسطینی علاقوں پر مشتمل ریاست کے قیام کی تجویز کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا جائے گا۔ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد حماس کی بین الاقوامی تنہائی کو کم کرنا ہے۔

No comments.

Leave a Reply