روسی صدر پیوٹن نے 2 انتہائی طاقتور ممالک کے سربراہان کو سخت ترین دھمکی دے دی

روسی صدر پیوٹن نے 2 انتہائی طاقتور ممالک کے سربراہان کو سخت ترین دھمکی دے دی

روسی صدر پیوٹن نے 2 انتہائی طاقتور ممالک کے سربراہان کو سخت ترین دھمکی دے دی

ماسکو ۔۔۔ نیوز ٹائم

دنیا کی طاقتور ترین شخصیات میں شمار ہونے والے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے گزشتہ روز ایک انٹرویو کے دوران شمالی کوریا اور امریکہ کے سربراہان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایسی خطرناک بات کہہ دی کہ دونوں ممالک کے لوگ دہل گئے ہیں۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق صدر پیوٹن سوال و جواب کی سالانہ نشست کے دوران عام لوگوں کے سوالات کے جوابات دے رہے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا ہم میں سے ہر ایک کو کبھی نہ کبھی دھوکا دیا گیا ہے یا شاید اس کی کوشش ضرور کی گئی ہے۔ لوگ کوشش کرتے ہیں اور بعض اوقات مجھے دھوکا دے جاتے ہیں۔ یہ ہوتا ہے، لیکن ایسی صورت میں بھی میں جواب دینے کی جلدی نہیں کرتا۔ میں پہلے یہ دیکھنے کی کوشش کرتا ہوں کہ وہ شخص ایسا کیوں کر رہا ہے، لیکن میں یہ بات کبھی بھی بھولتا نہیں ہوں۔ حالیہ کچھ عرصے کے دوران امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کے ساتھ روس کے تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں۔ ان پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ انہوں نے امریکی عام انتخابات میں مداخلت کر کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیاب کروایا۔ شام کے میدان جنگ میں بھی امریکہ اور روس مدمقابل ہیں، جبکہ شمالی کوریا کے ساتھ کشیدگی بڑھنے کے بعد صدر پیوٹن نے اپنا ایڈوانسڈ میزائل سسٹم سرحد پر پہنچا دیا ہے۔  ان کے تازہ ترین بیان کو اس انتہائی کشیدہ صورتحال کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی اس بات کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ یہ روس کے مخالفین کیلئے سخت پیغام ہے کہ وہ کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے یہ سوچ لیں کہ اس کا جواب ضرور آئے گا کیونکہ ولادی میر پیوٹن ایسی بات کو بھولتے نہیں ہیں۔

No comments.

Leave a Reply