امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں مزید کمی، رپورٹ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کا رائے عامہ کا حالیہ جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ٹرمپ کی مقبولیت  اپریل کے  42 فیصد کے مقابلے میں اب 36 فیصد ہے۔ واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کے تحت کرائے گئے رائے عامہ کے ایک تازہ ترین جائزے سے ظاہر ہو ا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت کی سطح میں کمی آئی ہے۔ جائزے میں بتایا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی مقبولیت اپنے عہدے کی پہلی مدت کے دوران کسی بھی صد ر کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔ ان کی غیر مقبولیت کی شرح نئے جائزے میں  5 فیصد اضافے کے ساتھ 58 فیصد ہو گئی ہے۔ جبکہ 48 فیصد رائے دہندگا ن کا یہ کہنا ہے کہ وہ اپنے پہلے 6 ماہ کے دوران صدر ٹرمپ کی کارکردگی کو سخت ناپسند کرتے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی مقبولیت کی کم ترین شرح کبھی بھی سابق صدور بل کلنٹن اور باراک اوباما کی سطح تک نہیں پہنچی اور سابق صدر ڈبلیو بش کی مقبولیت کا گراف بھی ان کے عہدے کی دوسری مدت کے دوران اتنے نیچے نہیں گیا تھا۔ امریکہ کی تقریباً نصف تعداد یعنی 48 فیصد کا یہ خیال ہے کہ صدر ٹرمپ کے اقتدار میں دنیا میں امریکہ کے مقام میں کمی ہوئی ہے۔ جبکہ 27 فیصد کی رائے اس کے برعکس ہے۔ رائے عامہ کا یہ جائزہ نیو یارک ٹائمز میں اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد کرایا گیا کہ ٹرمپ کے بڑے بیٹے اور ان کی انتخابی مہم کے عہدے داروں نے پچھلے سال ایک روسی وکیل اور دوسرے افراد سے ملاقات کی تھی  جن کے پاس ان کی انتخابی حریف ہیلری کلنٹن کے متعلق اہم معلومات تھیں۔ جائزے میں صدر ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں پر رائے برابری کی سطح پر منقسم ہے۔  جس میں 43 فیصد نے اس کی حمایت اور 41 فیصد نے مخالفت کی ہے۔

No comments.

Leave a Reply